Allah has Created the Jinns
اللہ ہی نے جنات کو تخلیق فرمایا ہے

 

اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة الصافات – 37

اِنَّا زَيَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنْيَا بِزِيْنَةِ ا۟لْكَوَاكِبِۙ06 وَ حِفْظًا مِّنْ كُلِّ شَيْطٰنٍ مَّارِدٍۚ07 لَا يَسَّمَّعُوْنَ اِلَى الْمَلَاِ الْاَعْلٰى وَ يُقْذَفُوْنَ مِنْ كُلِّ جَانِبٍۗۖ۰۰۸ دُحُوْرًا وَّ لَهُمْ عَذَابٌ وَّاصِبٌۙ۰۰۹ اِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ فَاَتْبَعَهٗ شِهَابٌ ثَاقِبٌ۰۰۱۰

ہم نے آسمانِ دُنیا کو تاروں کی زینت سے آراستہ کیا ہےاور ہر شیطانِ سرکش سے اس کو محفوظ کر دیا ہے۔یہ شیاطین ملاءِ اعلیٰ کی باتیں نہیں سُن سکتے ، ہر طرف سے مارے اور ہانکے جاتے ہیں  اور ان کے لیے پیہم عذاب ہے۔  تاہم اگر کوئی ان میں سے کچھ لے اڑے تو ایک تیز شعلہ اس کا پیچھا کرتا ہے۔

 

سورة الملك 67  

وَ لَقَدْ زَيَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيْحَ وَ جَعَلْنٰهَا رُجُوْمًا لِّلشَّيٰطِيْنِ وَ اَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابَ السَّعِيْرِ۰۰۵

ہم نے تمہارے قریب کے آسمان کو عظیم الشان چراغوں سے آراستہ کیا ہے اور انہیں شیطانوں کو مار بھگانے کا ذریعہ بنا دیا ہے۔ ان شیطانوں کے لیے ہم نے بھڑکتی ہوئي آگ مہیا کر رکھی ہے۔

 

سورة الرحمن 55 

يٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ فَانْفُذُوْا١ؕ لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍۚ۰۰۳۳ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ34 يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ١ۙ۬ وَّ نُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِۚ۰۰۳۵ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ36

اے گروہِ جِنّ و انس ! اگر تم زمین اور آسمانوں کی سرحدوں سے نکل کر بھاگ سکتے ہو تو بھاگ دیکھو۔ نہیں بھاگ سکتے ۔ اس کے لیے بڑا زور چاہیے۔ اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟ (بھاگنے کی کوشش کرو گے تو)تم پر آگ کا شعلہ اور دُھواں چھوڑ دیا جائے گا جس کا تم مقابلہ نہ کر سکو گے۔ پس اے جِنّ و انس ! تم اپنے رب کی کِن کِن قدرتوں کا انکار کرو گے؟

 

سورة الأنعام–  6

وَ جَعَلُوْا لِلّٰهِ شُرَكَآءَ الْجِنَّ وَ خَلَقَهُمْ وَ خَرَقُوْا لَهٗ بَنِيْنَ وَ بَنٰتٍۭ بِغَيْرِ عِلْمٍ١ؕ سُبْحٰنَهٗ وَ تَعٰلٰى عَمَّا يَصِفُوْنَؒ۰۰۱۰۰

اِس پر بھی لوگوں نے جنوں کو اللہ کا شریک ٹھہرا دیا ، حالانکہ وہ اُن کا خالق ہے ، اور بے جا نے بوجھے اُس کے لیے بیٹے اور بیٹیاں تصنیف کر دیں ، حالانکہ وہ پاک اور بالاتر ہے اُن باتوں سے جو یہ لوگ کہتے ہیں ۔

 

سورة سبأ  –  34

وَ يَوْمَ يَحْشُرُهُمْ جَمِيْعًا ثُمَّ يَقُوْلُ لِلْمَلٰٓىِٕكَةِ۠ اَهٰۤؤُلَآءِ اِيَّاكُمْ كَانُوْا يَعْبُدُوْنَ40 قَالُوْا سُبْحٰنَكَ اَنْتَ وَوَلِيُّنَا مِنْ دُوْنِهِمْ١ۚ بَلْ كَانُوْا يَعْبُدُوْنَ الْجِنَّ١ۚ اَكْثَرُهُمْ بِهِمْ مُّؤْمِنُوْنَ41

اور جس دن وہ تمام انسانوں کو جمع کرے گا پھر فرشتوں سے پوچھے گا ’’ کیا یہ لوگ تمہاری ہی عبادت کیا کرتے تھے ؟‘‘  تو وہ جواب دیں گے کہ ’’پاک ہے آپ کی ذات ، ہمارا تعلق تو آپ سے ہے نہ کہ اِن لوگوں سے ۔ دراصل یہ ہماری نہیں بلکہ جنوں کی عبادت کرتے تھے ، اِن میں سے اکثر اُنہی پر ایمان لائے ہوئے تھے۔‘‘

 

سورة الكهف  18

وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓىِٕكَةِ۠ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْۤا اِلَّاۤ اِبْلِيْسَ١ؕ كَانَ مِنَ الْجِنِّ فَفَسَقَ عَنْ اَمْرِ رَبِّهٖ١ؕ اَفَتَتَّخِذُوْنَهٗ وَ ذُرِّيَّتَهٗۤ اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِيْ وَ هُمْ لَكُمْ عَدُوٌّ١ؕ بِئْسَ لِلظّٰلِمِيْنَ بَدَلًا۰۰۵۰

یاد کرو ، جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو انہوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے نہ کیا وہ جنوں میں سے تھا اس لیے اپنے رب کے حکم کی اطاعت سے نکل گیا۔ اب کیا تم مجھے چھوڑ کر اُس ( ابلیسِ فاسق) کو اور اس کی ذریت کو اپنا سر پرست (ولی) بناتے ہو حالانکہ وہ تمہارے دشمن ہیں ؟ بڑا ہی بُرا بدل ہے جسے ظالم لوگ اختیار کر رہے ہیں۔