اور ثمود کی طرف ہم نے ان کے بھائی صالح ؑ کو بھیجا ۔ اُس نے کہا ، ’’ اے میری قوم کے لوگو ، اللہ کی بندگی کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے ۔ وہی ہے جس نے تم کو زمین سے پیدا کیا ہے اور یہاں تم کو بسایا ہے۔ لہٰذا تم اس سے معافی چاہو اور اس کی طرف پلٹ آؤ ، یقینا میرا ربّ قریب ہے اور وہ دعاؤں کا جواب دینے والا ہے ۔‘‘انہوں نے کہا ’’ اے صالح ؑ ، اس سے پہلے تو ہمارے درمیان ایسا شخص تھا جس سے بڑی توقعات وابستہ تھیں۔ کیا تو ہمیں ان معبودوں کی پرستش سے روکنا چاہتا ہے جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے تھے؟ تو جس طریقے کی طرف ہمیں بلا رہا ہے اس کے بارے میں ہم کو سخت شبہ ہے جس نے ہمیں خلجان میں ڈال رکھا ہے۔‘‘
اور ثمود کی طرف ہم نے اُن کے بھائی صالح ؑ کو بھیجا ۔ اس نے کہا ’’ اے برادرانِ قوم! اللہ کی بندگی کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے۔ تمہارے پاس تمہارے ربّ کی کھلی دلیل آگئی ہے۔ یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لیے ایک نشانی کے طور پر ہے ، لہٰذا اسے چھوڑ دو کہ خدا کی زمین میں چرتی پھرے ۔ اس کو کسی بُرے ارادے سے ہاتھ نہ لگانا ورنہ ایک درد ناک عذاب تمہیں آلے گا ۔ یاد کرو وہ وقت جب اللہ نے قومِ عاد کے بعد تمہیں اس کا جانشین بنایا اور تم کو زمین میں یہ منزلت بخشی کہ آج تم اُس کے ہموار میدانوں میں عالی شان محل بناتے اور اِس کے پہاڑوں کو مکانات کی شکل میں تراشتے ہو۔ پس اس کی قدرت کے کرشموں سے غافل نہ ہو جاؤ اور زمین میں فساد برپا نہ کرو۔‘‘ اُس کی قوم کے سرداروں نے جو بڑے بنے ہوئے تھے ، کمزور طبقہ کے اُن لوگوں سے ، جو ایمان لے آئے تھے ، کہا ’’ کیا تم واقعی یہ جانتے ہو کہ صالح ؑ اپنے ربّ کا پیغمبر ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا ’’ بے شک جس پیغام کے ساتھ وہ بھیجا گیا ہے اُسے ہم مانتے ہیں۔‘‘ اُن بڑائی کے مدعیوں نے کہا ’’جس چیز کو تم نے مانا ہے ہم اس کے منکر ہیں۔‘‘