Allah created the night and the day, light and darkness
اللہ نےہی دن اور رات ، روشنی و تاریکیاں پیداکی ہیں

 

اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة الأنبياء   – 21 

اَوَ لَمْ يَرَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اَنَّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنٰهُمَا١ؕ وَ جَعَلْنَا مِنَ الْمَآءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ١ؕ اَفَلَا يُؤْمِنُوْنَ۰۰۳۰ وَ جَعَلْنَا فِي الْاَرْضِ رَوَاسِيَ اَنْ تَمِيْدَ بِهِمْ١۪ وَ جَعَلْنَا فِيْهَا فِجَاجًا سُبُلًا لَّعَلَّهُمْ يَهْتَدُوْنَ۰۰۳۱ وَ جَعَلْنَا السَّمَآءَ سَقْفًا مَّحْفُوْظًا١ۖۚ وَّ هُمْ عَنْ اٰيٰتِهَا مُعْرِضُوْنَ۰۰۳۲ وَ هُوَ الَّذِيْ خَلَقَ الَّيْلَ وَ النَّهَارَ وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ١ؕ كُلٌّ فِيْ فَلَكٍ يَّسْبَحُوْنَ۰۰۳۳

کیا وہ لوگ جنہوں نے (نبیؐ کی بات ماننےسے) انکار کر دیا ہے غور نہیں کرتے کہ یہ سب آسمان اور زمین باہم ملے ہوئے تھے، پھر ہم نے اِنہیں جدا کیا، اور پانی سے ہر زندہ چیز پیدا کی۔ کیا وہ (ہماری اس خلّاقی کو)نہیں مانتے؟ اور ہم نے زمین میں پہاڑ جما دیے تاکہ وہ انہیں لے کر ڈھلک نہ جائے اور اس میں کشادہ راہیں بنا دیں، شاید کہ لوگ اپنا راستہ معلوم کر لیں۔ اور ہم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت بنا دیا، مگر یہ ہیں کہ کائنات کی نشانیوں کی طرف  توجّہ ہی نہیں کرتے۔ اور وہ اللہ ہی ہے جس نے رات اور دِن بنائے اور سُورج اور چاند کو پیدا کیا۔ سب ایک ایک فلک میں تیر رہے ہیں۔

 

سورة النازعات – 79 

ءَاَنْتُمْ اَشَدُّ خَلْقًا اَمِ السَّمَآءُ١ؕ بَنٰىهَاٙ27 رَفَعَ سَمْكَهَا فَسَوّٰىهَاۙ۰۰۲۸ وَ اَغْطَشَ لَيْلَهَا وَ اَخْرَجَ ضُحٰىهَا۪۰۰۲۹ وَ الْاَرْضَ بَعْدَ ذٰلِكَ دَحٰىهَاؕ۰۰۳۰ اَخْرَجَ مِنْهَا مَآءَهَا وَ مَرْعٰىهَا۪۰۰۳۱ وَ الْجِبَالَ اَرْسٰىهَاۙ۰۰۳۲ مَتَاعًا لَّكُمْ وَ لِاَنْعَامِكُمْؕ۰۰۳۳

کیا تم لوگوں کی تخلیق زیادہ سخت  کام ہے یا آسمان کی اللہ نے اس کو بنایا، اس کی چھت خوب اونچی اٹھائی پھر اس کا توازن قائم کیا،  اور اس کی رات ڈھانکی اور اس کا دن نکال۔ اس کے بعد زمین کو اس نے بچھایا،  اس کے اندر سے اس کا پانی اور چارہ نکالا، اور پہاڑ اس میں گاڑ دئیےسامانِ زیست کے طور پر تمہارے لیے اور تمہارے مویشیوں کے لیے ۔

 

سورة لقمان  –  31  

اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ يُوْلِجُ الَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَ يُوْلِجُ النَّهَارَ فِي الَّيْلِ وَ سَخَّرَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ١ٞ كُلٌّ يَّجْرِيْۤ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى وَّ اَنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرٌ۰۰۲۹ ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ هُوَ الْحَقُّ وَ اَنَّ مَا يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهِ الْبَاطِلُ١ۙ وَ اَنَّ اللّٰهَ هُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيْرُؒ۰۰۳۰

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اللہ رات کو دن میں پروتا ہوا لے آتا ہے اور دن کو رات میں؟ اس نے سورج اور چاند کو مسخر کر رکھا ہے سب ایک وقتِ مقرر تک چلے جارہے ہیں ۔ اور (کیا تم نہیں جانتے) کہ جو کچھ بھی تم کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے؟  یہ سب کچھ اِس وجہ سے ہے کہ اللہ ہی حق ہے اور اُسے چھوڑ کر جن دوسری چیزوں کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ سب باطل ہیں ، اور (اس وجہ سے کہ ) اللہ ہی بزرگ و برتر ہے ۔

 

سورة فاطر –  35 

يُوْلِجُ الَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَ يُوْلِجُ النَّهَارَ فِي الَّيْلِ١ۙ وَ سَخَّرَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ١ۖٞ كُلٌّ يَّجْرِيْ لِاَجَلٍ مُّسَمًّى١ؕ ذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ١ؕ وَ الَّذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ مَا يَمْلِكُوْنَ مِنْ قِطْمِيْرٍؕ۰۰۱۳ اِنْ تَدْعُوْهُمْ لَا يَسْمَعُوْا دُعَآءَكُمْ١ۚ وَ لَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ١ؕ وَ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ يَكْفُرُوْنَ بِشِرْكِكُمْ١ؕ وَ لَا يُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِيْرٍؒ14

وہ دن کے اندر رات اور رات کے اندر دن کو پروتا ہوا لے آتا ہے ۔ چاند اور سورج کو اُس نے مسخر کر رکھا ہے ۔ یہ سب کچھ ایک وقتِ مقرر تک چلے جارہا ہے ۔ وہی اللہ (جس کے یہ سارے کام ہیں) تمہارا رب ہے ۔ بادشاہی اُسی کی ہے اُسے چھوڑ کر جن دوسروں کو تم پکارتے ہو وہ ایک پرِکاہ کے مالک بھی نہیں ہیں۔  انہیں پکارو تو وہ تمہاری دُعائیں سن نہیں سکتے اور سُن لیں تو ان کا تمہیں کوئی جواب نہیں دے سکتے ۔ اور قیامت کے روز وہ تمہارے شرک کا انکار کر دیں گے۔ حقیقت حال کی ایسی صحیح خبر تمہیں ایک خبردار کے سِوا کوئی نہیں دے سکتا۔