Associating partners with Allah is a tremendous wrong-doing.
شرک بہت بڑا ظلم ہے
اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے
سورة الأنعام– 6
وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ يَعْقُوْبَ١ؕ كُلًّا هَدَيْنَا١ۚ وَ نُوْحًا هَدَيْنَا مِنْ قَبْلُ وَ مِنْ ذُرِّيَّتِهٖ دَاوٗدَ وَ سُلَيْمٰنَ وَ اَيُّوْبَ وَ يُوْسُفَ وَ مُوْسٰى وَ هٰرُوْنَ١ؕ وَ كَذٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِيْنَۙ۰۰84 وَ زَكَرِيَّا وَ يَحْيٰى وَ عِيْسٰى وَ اِلْيَاسَ١ؕ كُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِيْنَۙ۰۰85 وَ اِسْمٰعِيْلَ وَ الْيَسَعَ وَ يُوْنُسَ وَ لُوْطًا١ؕ وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِيْنَۙ۰۰86 وَ مِنْ اٰبَآىِٕهِمْ وَ ذُرِّيّٰتِهِمْ وَ اِخْوَانِهِمْ١ۚ وَ اجْتَبَيْنٰهُمْ وَ هَدَيْنٰهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ۰۰87 ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ يَهْدِيْ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ؕ وَ لَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ۰۰88 اُولٰٓىِٕكَ الَّذِيْنَ اٰتَيْنٰهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحُكْمَ وَ النُّبُوَّةَ١ۚ فَاِنْ يَّكْفُرْ بِهَا هٰۤؤُلَآءِ فَقَدْ وَ كَّلْنَا بِهَا قَوْمًا لَّيْسُوْا بِهَا بِكٰفِرِيْنَ۰۰89 اُولٰٓىِٕكَ الَّذِيْنَ هَدَى اللّٰهُ فَبِهُدٰىهُمُ اقْتَدِهْ١ؕ قُلْ لَّاۤ اَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْعٰلَمِيْنَؒ۰۰90
اور ہم ابراہیم ؑ کو اسحاق ؑ اور یعقوب ؑ جیسی اولاد دی اور ہر ایک کو راہِ راست دکھائی (وہی راہِ راست جو) اس سے پہلے نوحؑ کو دکھائی تھی ۔ اور اُسی کی نسل سے ہم نے داؤد ؑ ، سلیمان ؑ ، ایوب ؑ ، یوسف ؑ ، موسیٰ ؑ اور ہارون ؑ کو (ہدایت بخشی) ۔ اس طرح ہم نیکو کاروں کو ان کی نیکی کا بدلہ دیتے ہیں۔ (اُسی کی اولاد سے) زکریا ؑ ، یحییٰ ؑ ، عیسیٰ ؑ اور الیاس ؑ کو (راہ یاب کیا) ہر ایک ان میں سے صالح تھا۔ (اسی کے خاندان سے ) اسماعیل ؑ ، السیعؑ اور یونس ؑ اور لوط ؑ کو (راستہ دکھایا ) ۔ اِن میں سے ہر ایک کو ہم نے تمام دُنیا والوں پر فضیلت عطا کی ۔ نیز ان کے آباؤ اجداد اور ان کی اولاد اور ان کے بھائی بندوں میں سے بہتوں کو ہم نے نوازا، انہیں اپنی خدمت کے لیے چن لیا اور سیدھے راستے کی طرف ان کی رہنمائی کی۔ یہ اللہ کی ہدایت ہے جس کے ساتھ وہ اپنے بندوں میں سے جس کی چاہتا ہے رہنمائی کرتا ہے ۔ لیکن اگر کہیں ان لوگوں نے شرک کیا ہوتا تو ان کا سب کیا کرایا غارت ہو جاتا۔ وہ لوگ تھے جن کو ہم نے کتاب اور حکم اور نبوت عطا کی تھی۔ اب اگر یہ لوگ اس کو ماننے سے انکار کرتے ہیں تو (پروا نہیں) ہم نے کچھ اور لوگوں کو یہ نعمت سونپ دی ہے جو اس سے منکر نہیں ہیں۔ اے نبی ﷺ ! وہی لوگ اللہ کی طرف سے ہدایت یافتہ تھے ، انہی کے راستہ پر تم چلو ، اور کہہ دو کہ میں (اس تبلیغ و ہدایت کے ) کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں ہوں ، یہ تو ایک عام نصیحت ہے تمام دنیا والوں کے لیے ۔
سورة الأنعام– 6
قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ اَلَّا تُشْرِكُوْا بِهٖ شَيْـًٔا وَّ بِالْوَالِدَيْنِ۠ اِحْسَانًا١ۚ وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَوْلَادَكُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ١ؕ نَحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَ اِيَّاهُمْ١ۚ وَ لَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ١ۚ وَ لَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ١ؕ ذٰلِكُمْ وَصّٰىكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۰۰۱۵۱
اے نبی ﷺ ، ان سے کہو کہ آؤ میں تمہیں سناؤں تمہارے ربّ نے تم پر کیا پابندیاں عائد کی ہیں: یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو ، اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو ، اور اپنی اولاد کو مفلسی کے ڈر سے قتل نہ کرو ، ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ان کو بھیدیں گے، اور بے شرمی کی باتوں کے قریب بھی نہ جاؤ خواہ وہ کھلی ہوں یا چھپی ، اور کسی جان کو، جسے اللہ نے محترم ٹھہرایا ہے ، ہلاک نہ کرو مگر حق کے ساتھ ۔ یہ باتیں ہیں جن کی ہدایت اس نے تمہیں کی ہے ، شاید کہ تم سمجھ بوجھ سے کام لو۔
سورة يونس – 10
قُلْ يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اِنْ كُنْتُمْ فِيْ شَكٍّ مِّنْ دِيْنِيْ فَلَاۤ اَعْبُدُ الَّذِيْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَ لٰكِنْ اَعْبُدُ اللّٰهَ الَّذِيْ يَتَوَفّٰىكُمْ١ۖۚ وَ اُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَۙ۰۰104 وَ اَنْ اَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّيْنِ حَنِيْفًا١ۚ وَ لَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ۰۰105 وَ لَا تَدْعُ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَنْفَعُكَ وَ لَا يَضُرُّكَ١ۚ فَاِنْ فَعَلْتَ فَاِنَّكَ اِذًا مِّنَ الظّٰلِمِيْنَ۰۰106 وَ اِنْ يَّمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهٗۤ اِلَّا هُوَ١ۚ وَ اِنْ يُّرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلَا رَآدَّ لِفَضْلِهٖ١ؕ يُصِيْبُ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ؕ وَ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ۰۰107 قُلْ يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكُمْ١ۚ فَمَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا يَهْتَدِيْ لِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا١ۚ وَ مَاۤ اَنَا عَلَيْكُمْ بِوَكِيْلٍؕ۰۰108
اے نبی ﷺ ، کہہ دو کہ ’’ لوگو ، اگر تم ابھی تک میرے دین کے متعلق کسی شک میں ہو تو سن لو کہ تم اللہ کے سوا جن کی بندگی کرتے ہو میں ان کی بندگی نہیں کرتا بلکہ صرف اسی خدا کی بندگی کرتا ہوں جس کے قبضے میں تمہاری موت ہے۔ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں ایمان لانے والوں میں سے ہوں۔ اور مجھ سے فرمایا گیا ہے کہ یکسو ہو کر اپنے آپ کو ٹھیک ٹھیک اس دین پر قائم کر دے ، اورہرگز ہرگز مشرکوں میں سے نہ ہو۔ اور اللہ کو چھوڑ کر کسی ایسی ہستی کو نہ پکار جو تجھے نہ فائدہ پہنچا سکتی ہے نہ نقصان ۔ اگر تو ایسا کرے گا تو ظالموں میں سے ہوگا۔ اگر اللہ تجھے کسی مصیبت میں ڈالے تو خود اُس کے سوا کوئی نہیں جو اس مصیبت کو ٹال دے ، اور اگر وہ تیرے حق میں کسی بھلائی کا ارادہ کرے تو اس کے فضل کو پھیرنے والا بھی کوئی نہیں ہے۔ وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اپنے فضل سے نوازتا ہے اور وہ درگزر کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔‘‘ اے نبی ﷺ ، کہہ دو کہ ’’ لوگو ، تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آچکا ہے۔اب جو سیدھی راہ اختیار کرے اس کی راست روی اُسی کے لیے مفید ہے اور جو گمراہ رہے اس کی گمراہی اسی کے لیے تباہ کن ہے ۔ اور میں تمہارے اوپر کوئی حوالہ دار نہیں ہوں ۔ ‘‘