Allah’s Signs in enlarging & straitening the Sustenance
رزق کی تنگی و فراخی میں اللہ کی نشانیاں

 

اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة الروم– 30 

وَ اِذَاۤ اَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً فَرِحُوْا بِهَا١ؕ وَ اِنْ تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِمْ اِذَا هُمْ يَقْنَطُوْنَ36 اَوَ لَمْ يَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ وَ يَقْدِرُ١ؕ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ37 فَاٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ وَ الْمِسْكِيْنَ وَ ابْنَ السَّبِيْلِ١ؕ ذٰلِكَ خَيْرٌ لِّلَّذِيْنَ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَ اللّٰهِ١ٞ وَ اُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ38

جب ہم لوگوں کو رحمت کا ذائقہ چکھاتے ہیں تو وہ اس پر پھُول جاتے ہیں، اور جب ان کے اپنے کیے کرتُوتوں سے ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو یکایک وہ مایوس ہونے لگتے ہیں۔ کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں ہیں کہ اللہ ہی رزق کشادہ کرتا ہے جس کا چاہتا ہے اور تنگ کرتا ہے (جس کا چاہتا ہے)۔ یقینًا اس میں بہت سے نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں۔ پس (اے مومن) رشتہ دار کو اس کا حق دے اور مسکین و مسافر کو (اُس کا حق)۔ یہ طریقہ بہتر ہے اُن لوگوں کے لیے جو اللہ کی خوشنودی چاہتے ہوں، اور وہی فلاح پانے والے ہیں۔

 

سورة آل عمران –  3  

  ۔۔۔اِنَّ اللّٰهَ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَآءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ37

بےشک اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے۔

 

سورة سبأ  –  34  

قُلْ اِنَّ رَبِّيْ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ وَ يَقْدِرُ لَهٗ١ؕ وَ مَاۤ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَيْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهٗ١ۚ وَ هُوَ خَيْرُ الرّٰزِقِيْنَ۰۰۳۹

اے نبیؐ ، ان سےکہو ،میرا رب اپنے بندوں میں  سے جسے چاہتا ہے کھلا رز ق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا دیتا ہے ۔ جو کچھ تم خرچ کر دیتے ہواس کی جگہ وہی تم کو اور دیتا ہے، وہ سب رازقو ں سےبہتر  رازق ہے۔

 

سورة غافر– 40  

هُوَ الَّذِيْ يُرِيْكُمْ اٰيٰتِهٖ وَ يُنَزِّلُ لَكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ رِزْقًا١ؕ وَ مَا يَتَذَكَّرُ اِلَّا مَنْ يُّنِيْبُ۰۰۱۳

وہی ہے جو تم کو اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور آسمان سے تمہارے لیے رزق نازل کرتا ہے ، مگر (اِن نشانیوں کے مشاہدے سے ) سبق صرف وہی شخص لیتا ہے جو اللہ کی طرف رجوع کرنے والا ہو۔ 

 

سورة النحل –  16  

وَ اللّٰهُ فَضَّلَ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ فِي الرِّزْقِ١ۚ ۔۔۔ 71

اور دیکھو اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق میں فضیلت عطا کی ہے۔

 

سورة الزخرف   43  

۔۔۔نَحْنُ قَسَمْنَا بَيْنَهُمْ مَّعِيْشَتَهُمْ فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَ رَفَعْنَا بَعْضَهُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجٰتٍ لِّيَتَّخِذَ بَعْضُهُمْ بَعْضًا سُخْرِيًّا١ؕ ۔۔۔۰۰۳۲

دنیا کی زندگی میں ان کی گزر بسر(معیشت) کے ذرائع تو ہم نے ان کے درمیان تقسیم کیے ہیں، اور ان میں سے کچھ لوگوں کو کچھ دوسرے لوگوں پر ہم نے بدر جہا فوقیت دی ہے تاکہ یہ ایک دوسرے سے خدمت لیں۔

 

سورة الشورى – 42 

وَ لَوْ بَسَطَ اللّٰهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهٖ لَبَغَوْا فِي الْاَرْضِ وَ لٰكِنْ يُّنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا يَشَآءُ١ؕ اِنَّهٗ بِعِبَادِهٖ خَبِيْرٌۢ بَصِيْرٌ27

اگر اللہ اپنےسب بندوں کو کھلا رزق دے  دیتا تو وہ زمین میں سرکشی کا طوفان برپا کردیتے ، مگر وہ ایک حساب سے جتنا چاہتا ہے نازل کرتا ہے، یقیناً وہ اپنےبندوں سے با خبر ہے اور ان پر نگاہ رکھتا ہے۔