Allah’s Signs in the dead Land
بے جان زمین میں اللہ کی نشانیاں
اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے
سورة النحل – 16
وَ اللّٰهُ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا١ؕ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّقَوْمٍ يَّسْمَعُوْنَؒ65
(تم ہر برسات میں دیکھتے ہو کہ) اللہ نے آسمان سے پانی برسایا اور یکایک مردہ پڑی ہوئی زمین میں اس کی بدولت جان ڈال دی۔ یقینا اس میں ایک نشانی ہے سننے والوں کے لیے۔
سورة الحج – 22
۔۔۔ وَ تَرَى الْاَرْضَ هَامِدَةً فَاِذَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَآءَ اهْتَزَّتْ وَ رَبَتْ وَ اَنْۢبَتَتْ مِنْ كُلِّ زَوْجٍۭ بَهِيْجٍ۰۰۵ ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ هُوَ الْحَقُّ وَ اَنَّهٗ يُحْيِ الْمَوْتٰى وَ اَنَّهٗ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌۙ06
اور تم دیکھتے ہو کہ زمین سوکھی پڑی ہے ، پھر جہاں ہم نے اُس پر مینہ برسایا کہ یکا یک وہ پھبک اٹھی اور پھول گئی اور اس نے ہر قسم کی خوش منظر نباتات اگلنی شروع کر دی۔ یہ سب کچھ اس وجہ سے ہے کہ اللہ ہی حق ہے ، اور وہ مردوں کو زندہ کرتا ہے ، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔
سورة ق – 50
وَ نَزَّلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً مُّبٰرَكًا فَاَنْۢبَتْنَا بِهٖ جَنّٰتٍ وَّ حَبَّ الْحَصِيْدِۙ۰۰۹ وَ النَّخْلَ بٰسِقٰتٍ لَّهَا طَلْعٌ نَّضِيْدٌۙ۰۰۱۰ رِّزْقًا لِّلْعِبَادِ١ۙ وَ اَحْيَيْنَا بِهٖ بَلْدَةً مَّيْتًا١ؕ كَذٰلِكَ الْخُرُوْجُ۰۰۱۱
اور آسمان سے ہم نے برکت والا پانی نازل کیا ، پھر اس سے باغ اور فصل کے غلے پیدا کیے ۔ اور بلند و بالا کھجور کے درخت پیدا کر دیے جن پر پھلوں سے لدے ہوئے خوشے تہ بر تہ لگتے ہیں۔ یہ انتظام ہے بندوں کو رزق دینے کا۔ اس پانی سے ہم ایک مردہ زمین کو ، زندگی بخش دیتے ہیں۔(مرے ہوئے انسانوں کا زمین سے) نکلنا بھی اسی طرح ہو گا۔
سورة السجدة – 32
اَوَ لَمْ يَرَوْا اَنَّا نَسُوْقُ الْمَآءَ اِلَى الْاَرْضِ الْجُرُزِ فَنُخْرِجُ بِهٖ زَرْعًا تَاْكُلُ مِنْهُ اَنْعَامُهُمْ وَ اَنْفُسُهُمْ١ؕ اَفَلَا يُبْصِرُوْنَ27
اور کیا اِن لوگوں نے یہ منظر کبھی نہیں دیکھا کہ ہم ایک بے آب و گیاہ زمین کی طرف پانی بہا لاتے ہیں، اور پھر اُسی زمین سے وہ فصل اُگاتے ہیں جس سے ان کے جانوروں کو بھی چارہ ملتا ہے اور یہ خود بھی کھاتے ہیں ؟ تو کیا انہیں کچھ نہیں سوجھتا؟
سورة عبس – 80
فَلْيَنْظُرِ الْاِنْسَانُ اِلٰى طَعَامِهٖۤۙ24 اَنَّا صَبَبْنَا الْمَآءَ صَبًّاۙ۰۰۲۵ ثُمَّ شَقَقْنَا الْاَرْضَ شَقًّاۙ26 فَاَنْۢبَتْنَا فِيْهَا حَبًّاۙ27 وَّ عِنَبًا وَّ قَضْبًاۙ۰۰۲۸ وَّ زَيْتُوْنًا وَّ نَخْلًاۙ۰۰۲۹ وَّ حَدَآىِٕقَ غُلْبًاۙ۰۰۳۰ وَّ فَاكِهَةً وَّ اَبًّاۙ۰۰۳۱ مَّتَاعًا لَّكُمْ وَ لِاَنْعَامِكُمْؕ۰۰۳۲
پھر ذرا انسان اپنی خوراک کو دیکھے ۔ کہ ہم نے خوب پانی لُنڈھایا ، پھر زمین کو عجیب طرح پھاڑا پھر اس کے اندر اگائے غلے انگور اور ترکاریاں اور زیتون اور کھجوریں اور گھنے باغ اورطرح طرح کے پھل اور چارے تمہارے لیے اور تمہارے مویشیوں کے لیے سامانِ زیست کے طور پر۔
سورة الروم– 30
اَللّٰهُ الَّذِيْ يُرْسِلُ الرِّيٰحَ فَتُثِيْرُ سَحَابًا فَيَبْسُطُهٗ فِي السَّمَآءِ كَيْفَ يَشَآءُ وَ يَجْعَلُهٗ كِسَفًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلٰلِهٖ١ۚ فَاِذَاۤ اَصَابَ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖۤ اِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُوْنَ۠ۚ48 وَ اِنْ كَانُوْا مِنْ قَبْلِ اَنْ يُّنَزَّلَ عَلَيْهِمْ مِّنْ قَبْلِهٖ لَمُبْلِسِيْنَ49 فَانْظُرْ اِلٰۤى اٰثٰرِ رَحْمَتِ اللّٰهِ كَيْفَ يُحْيِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا١ؕ اِنَّ ذٰلِكَ لَمُحْيِ الْمَوْتٰى١ۚ وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ۰۰۵۰ وَ لَىِٕنْ اَرْسَلْنَا رِيْحًا فَرَاَوْهُ مُصْفَرًّا لَّظَلُّوْا مِنْۢ بَعْدِهٖ يَكْفُرُوْنَ۰۰۵۱
اللہ ہی ہے جو ہواؤں کو بھیجتا ہے اور وہ بادل اٹھاتی ہیں ، پھر وہ ان بادلوں کو آسمان میں پھیلاتا ہے جس طرح چاہتا ہے اور انہیں ٹکڑیوں میں تقسیم کرتا ہے ، پھر تو دیکھتا ہے کہ بارش کے قطرے بادل میں سے ٹپکے چلے آتے ہیں۔ یہ بارش جب وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے برساتا ہے تو یکایک وہ خوش و خرم ہو جاتے ہیں حالانکہ اس کے نزول سے پہلے وہ مایوس ہو رہے تھے۔ دیکھو ! اللہ کی رحمت کے اثرات کہ مردہ پڑی ہوئی زمین کو وہ کس طرح جِلا اٹھاتا ہے ۔ یقینا وہ مُردوں کو زندگی بخشنے والا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اور اگر ہم ایک ایسی ہوا بھیج دیں جس کے اثر سے وہ اپنی کھیتی کو زرد پائیں تو وہ کُفر کرتے رہ جاتے ہیں۔