The Trinity
عقیدہ تثلیث
اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے
سورة المائدة – 5
لَقَدْ كَفَرَ الَّذِيْنَ قَالُوْۤا اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْمَسِيْحُ ابْنُ مَرْيَمَ١ؕ وَ قَالَ الْمَسِيْحُ يٰبَنِيْۤ اِسْرَآءِيْلَ اعْبُدُوا اللّٰهَ رَبِّيْ وَ رَبَّكُمْ١ؕ اِنَّهٗ مَنْ يُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَ مَاْوٰىهُ النَّارُ١ؕ وَ مَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ اَنْصَارٍ۰۰72 لَقَدْ كَفَرَ الَّذِيْنَ قَالُوْۤا اِنَّ اللّٰهَ ثَالِثُ ثَلٰثَةٍ١ۘ وَ مَا مِنْ اِلٰهٍ اِلَّاۤ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ؕ وَ اِنْ لَّمْ يَنْتَهُوْا عَمَّا يَقُوْلُوْنَ لَيَمَسَّنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ۰۰73 اَفَلَا يَتُوْبُوْنَ اِلَى اللّٰهِ وَ يَسْتَغْفِرُوْنَهٗ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۰۰74 مَا الْمَسِيْحُ ابْنُ مَرْيَمَ اِلَّا رَسُوْلٌ١ۚ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ١ؕ وَ اُمُّهٗ صِدِّيْقَةٌ١ؕ كَانَا يَاْكُلٰنِ الطَّعَامَ١ؕ اُنْظُرْ كَيْفَ نُبَيِّنُ لَهُمُ الْاٰيٰتِ ثُمَّ انْظُرْ اَنّٰى يُؤْفَكُوْنَ۰۰75 قُلْ اَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا١ؕ وَ اللّٰهُ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ۰۰76 قُلْ يٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لَا تَغْلُوْا فِيْ دِيْنِكُمْ غَيْرَ الْحَقِّ وَ لَا تَتَّبِعُوْۤا اَهْوَآءَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوْا مِنْ قَبْلُ وَ اَضَلُّوْا كَثِيْرًا وَّ ضَلُّوْا عَنْ سَوَآءِ السَّبِيْلِؒ۰۰77
یقیناًکفر کیا اُن لوگوں نے جنہوں نےکہا کہ اللہ مسیح ؑ ابنِ مریم ؑ ہی ہے۔ حالانکہ مسیح ؑ نے کہا تھا کہ ”اے بنی اسرائیل، اللہ کی بندگی کرو جو میرا بھی رب ہے اور تمہارا رب بھی۔ جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا اُس پر اللہ نے جنت حرام کر دی اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے اورایسے ظالموں کا کوئی مدد گار نہیں۔یقیناًکفر کیا اُن لوگوں نے جنہوں نےکہا کہ اللہ تین میں کا ایک ہے، حالانکہ ایک خدا کے سوا کوئی خدا نہیں ہے۔ اگر یہ لوگ اپنی ان باتوں سے باز نہ آئے تواِن میں سے جس جس نے کفر کیا ہے اُس کو دردناک سزا دی جا ئے گی۔ پھر کیا یہ اللہ سے توبہ نہ کریں گے اور اس سے معافی نہ مانگیں گے؟ اللہ بہت درگزر فرمانے والا اور رحم کرنے والا ہے۔مسیح ؑ ابنِ مریم ؑ اس کے سوا کچھ نہیں کہ بس ایک رسول تھا، اُس سے پہلے اور بھی بہت سے رسول گزر چکے تھے، اس کی ماں ایک راست باز عورت تھی، اور وہ دونوں کھانا کھاتے تھے۔ دیکھو ہم کس طرح ان کے سامنے حقیقت کی نشانیاں واضح کرتے ہیں، پھر دیکھو یہ کدھر اُلٹے پھر جاتے ہیں۔ان سے کہو، کیا تم اللہ کو چھوڑ کر اُس کی پرستش کرتے ہو جو نہ تمہارے لیےنقصان کا اختیار رکھتا ہے نہ نفع کا؟ حالانکہ سب کی سننے والا اور سب کچھ جاننے والا تو اللہ ہی ہے۔کہو،”اے اہلِ کتاب، اپنےدین میں ناحق غلو نہ کرو، اوراُن لوگوں کے تخیلات کی پیروی نہ کرو جو تم سے پہلے خودگمراہ ہوئے اور بہتوں کو گمراہ کیا اور “سواء السبیل”سے بھٹک گئے۔
سورة آل عمران – 3
اِذْ قَالَتِ الْمَلٰٓىِٕكَةُ يٰمَرْيَمُ اِنَّ اللّٰهَ يُبَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ مِّنْهُ١ۖۗ اسْمُهُ الْمَسِيْحُ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ وَجِيْهًا فِي الدُّنْيَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ۠ ۰۰45 وَ يُكَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَ كَهْلًا وَّ مِنَ الصّٰلِحِيْنَ۰۰46 قَالَتْ رَبِّ اَنّٰى يَكُوْنُ لِيْ وَلَدٌ وَّ لَمْ يَمْسَسْنِيْ بَشَرٌ١ؕ قَالَ كَذٰلِكِ اللّٰهُ يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ١ؕ اِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا يَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَيَكُوْنُ۰۰47 وَ يُعَلِّمُهُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ التَّوْرٰىةَ وَ الْاِنْجِيْلَۚ۰۰48 وَ رَسُوْلًا اِلٰى بَنِيْۤ اِسْرَآءِيْلَ١ۙ۬ اَنِّيْ قَدْ جِئْتُكُمْ بِاٰيَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ١ۙ اَنِّيْۤ اَخْلُقُ لَكُمْ مِّنَ الطِّيْنِ كَهَيْـَٔةِ الطَّيْرِ فَاَنْفُخُ فِيْهِ فَيَكُوْنُ طَيْرًۢا بِاِذْنِ اللّٰهِ١ۚ وَ اُبْرِئُ الْاَكْمَهَ وَ الْاَبْرَصَ وَ اُحْيِ الْمَوْتٰى بِاِذْنِ اللّٰهِ١ۚ وَ اُنَبِّئُكُمْ بِمَا تَاْكُلُوْنَ وَ مَا تَدَّخِرُوْنَ١ۙ فِيْ بُيُوْتِكُمْ١ؕ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَۚ۰۰49 وَ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرٰىةِ وَ لِاُحِلَّ لَكُمْ بَعْضَ الَّذِيْ حُرِّمَ عَلَيْكُمْ وَ جِئْتُكُمْ بِاٰيَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ١۫ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوْنِ۰۰50 اِنَّ اللّٰهَ رَبِّيْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ۰۰51
اور جب فرشتوں نے کہا :’’اے مریم ؑ ! اللہ تجھے اپنے ایک فرمان کی خوشخبری دیتا ہے۔ اُس کا نام مسیح عیسیٰ ابن مریم ؑ ہوگا ، دنیا اور آخرت میں معزز ہوگا ، اللہ کے مقرب بندوں میں شمار کیا جائے گا۔ ، لوگوں سے گہوارے میں بھی کلام کرے گا اور بڑی عمر کو پہنچ کر بھی ، اور وہ ایک مرد صالح ہوگا۔‘‘ یہ سن کر مریم ؑ بولی :’’پروردگار ، میرے ہاں بچہ کہاں سے ہوگا ، مجھے تو کسی مرد نے ہاتھ تک نہیں لگایا۔‘‘ جواب ملا :’’ ایسا ہی ہوگا ، اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے ۔ وہ جب کسی کام کے کرنے کا فیصلہ فرماتا ہے تو بس کہتا ہے کہ ہو جا اور وہ ہو جاتا ہے۔‘‘ (فرشتوں نے پھر اپنے سلسلہ کلام میں کہا ) اور اللہ اُسے کتاب و حکمت کی تعلیم دے گا ، تورات اور انجیل کا علم سکھائے گا ۔‘‘ اور بنی اسرائیل کی طرف اپنا رسول مقرر کرے گا ۔ ‘‘ (اور جب وہ بحیثیت رسول بنی اسرائیل کے پاس آیا تو اس نے کہا) ’’میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس نشانی لے کر آیا ہوں۔ میں تمہارے سامنے مٹی سے پرندے کی صورت کا ایک مجسمہ بناتا ہوں اور اُس میں پھونک مارتا ہوں، وہ اللہ کے حکم سے پرندہ بن جاتا ہے۔ میں اللہ کے حکم سے مادرزاد اندھے اور کوڑھی کو اچھا کرتا ہوں اور اُس کے اِذن سے مُردے کو زندہ کرتا ہوں۔ میں تمہیں بتاتا ہوں کہ تم کیا کھاتے ہو اور کیا اپنے گھروں میں ذخیرہ کر کے رکھتے ہو، اس میں تمہارے لیے کافی نشانی ہے اگر تم ایمان لانے والے ہو۔اور میں اُس تعلیم و ہدایت کی تصدیق کرنے والا بن کر آیا ہوں جو تورات میں سے اس وقت میرے زمانہ میں موجود ہے۔ اور اس لیے آیا ہوں کہ تمہارے لیے بعض اُن چیزوں کو حلال کردوں جو تم پر حرام کر دی گئی ہیں۔ دیکھو میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس نشانی لے کر آیا ہوں ، لہٰذا اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔ اللہ میرا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی ، لہٰذا تم اُسی کی بندگی اختیار کرو ، یہ سیدھا راستہ ہے ۔‘‘
سورة مريم– 19
فَاَتَتْ بِهٖ قَوْمَهَا تَحْمِلُهٗ١ؕ قَالُوْا يٰمَرْيَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَيْـًٔا فَرِيًّا۰۰27 يٰۤاُخْتَ هٰرُوْنَ مَا كَانَ اَبُوْكِ امْرَاَ سَوْءٍ وَّ مَا كَانَتْ اُمُّكِ بَغِيًّاۖۚ۰۰28 فَاَشَارَتْ اِلَيْهِ١ؕ قَالُوْا كَيْفَ نُكَلِّمُ مَنْ كَانَ فِي الْمَهْدِ صَبِيًّا۰۰29 قَالَ اِنِّيْ عَبْدُ اللّٰهِ١ؕ۫ اٰتٰىنِيَ الْكِتٰبَ وَ جَعَلَنِيْ نَبِيًّاۙ۰۰30 وَّ جَعَلَنِيْ مُبٰرَكًا اَيْنَ مَا كُنْتُ١۪ وَ اَوْصٰنِيْ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ مَا دُمْتُ حَيًّا٢۪ۖ۰۰31 وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَتِيْ١ٞ وَ لَمْ يَجْعَلْنِيْ جَبَّارًا شَقِيًّا۰۰32 وَ السَّلٰمُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدْتُّ وَ يَوْمَ اَمُوْتُ وَ يَوْمَ اُبْعَثُ حَيًّا۰۰33 ذٰلِكَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ١ۚ قَوْلَ الْحَقِّ الَّذِيْ فِيْهِ يَمْتَرُوْنَ۰۰34 مَا كَانَ لِلّٰهِ اَنْ يَّتَّخِذَ مِنْ وَّلَدٍ١ۙ سُبْحٰنَهٗ١ؕ اِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا يَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَيَكُوْنُؕ۰۰35 وَ اِنَّ اللّٰهَ رَبِّيْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ۰۰36
پھر وہ (مریم ؑ) اس بچے کو لیے ہوئے اپنی قوم میں آئی ۔ لوگ کہنے لگے ’’اے مریم ؑ یہ تو تونے بڑا پاپ کر ڈالا۔ اے ہارون کی بہن ، نہ تیرا باپ کوئی بُرا آدمی تھا اور نہ تیری ماں ہی کوئی بدکار عورت تھی۔‘‘ مریم نے بچے کی طرف اشارہ کر دیا ۔ لوگوں نے کہا ’’ ہم اس سے کیا بات کریں جو گہوارے میں پڑا ہوا ایک بچہ ہے؟‘‘ بچہ بول اُٹھا ’’ میں اللہ کا بندہ ہوں۔ اس نے مجھے کتاب دی ، اور نبی بنایا، اور بابرکت کیا جہاں بھی میں رہوں ، اور نماز اور زکوٰۃ کی پابندی کا حکم دیا جب تک میں زندہ رہوں، اور اپنی والدہ کا حق ادا کرنے والا بنایا ، اور مجھ کو جبار اور شقی نہیں بنایا۔ سلام ہے مجھ پر جب کہ میں پیدا ہوا اور جب کہ میں مروں اور جب کہ زندہ کر کے اٹھایا جاؤں۔‘‘ یہ ہے ،عیسیٰ ؑ ابنِ مریم اور یہ ہے اس کے بارے میں وہ سچی بات جس میں لوگ شک کر رہے ہیں۔ اللہ کا یہ کام نہیں کہ وہ کسی کو بیٹا بنائے ۔ وہ پاک ذات ہے ۔ وہ جب کسی بات کا فیصلہ کرتا ہے تو کہتا ہے کہ ہو جا ، اور بس وہ ہو جاتی ہے ۔ اور (عیسیٰ ؑ نے کہا تھا کہ )’’اللہ میرا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی ، پس تم اسی کی بندگی کرو ، یہی سیدھی راہ ہے۔‘‘