Black Faced Criminals being Insulted

Black Faced Criminals being Insulted
مجرموں کی ذلت، رسوائی ,سیاہ چہرے اور محرومیاں

 

اسی مضمون پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة مريم -19

يَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِينَ إِلَى الرَّحْمَنِ وَفْدًا {85} وَنَسُوقُ الْمُجْرِمِينَ إِلَى جَهَنَّمَ وِرْدًا {86} لَا يَمْلِكُونَ الشَّفَاعَةَ إِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِندَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا {87

وہ دن آنے والا ہے جب متقی لوگوں کو ہم مہمانوں کی طرح رحمان کے حضور پیش کریں گے، اور مجرموں کو پیاسے جانوروں کی طرح جہنم کی طرف ہانک لے جائیں گے۔ اُس وقت لوگ کوئی سفارش لانے پر قادر نہ ہوں گے بجز اُس کے جس نے رحمان کے حضور سے پروانہ حاصل کر لیا ہو۔

 

سورة النحل -16

قَدْ مَكَرَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَأَتَى اللّهُ بُنْيَانَهُم مِّنَ الْقَوَاعِدِ فَخَرَّ عَلَيْهِمُ السَّقْفُ مِن فَوْقِهِمْ وَأَتَاهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لاَ يَشْعُرُونَ {26} ثُمَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُخْزِيهِمْ وَيَقُولُ أَيْنَ شُرَكَآئِيَ الَّذِينَ كُنتُمْ تُشَاقُّونَ فِيهِمْ قَالَ الَّذِينَ أُوتُواْ الْعِلْمَ إِنَّ الْخِزْيَ الْيَوْمَ وَالْسُّوءَ عَلَى الْكَافِرِينَ {27}

ان سے پہلے بھی بہت سے لوگ (حق کو نیچا دکھانے کے لیے) ایسی ہی مکاریا ں کر چکے ہیں، تو دیکھ لو کہ اللہ نے اُن کے مکر کی عمارت جڑ سے اُکھاڑ پھینکی اور اُس کی چھت اُوپر سے اُن کے سر پر آ رہی اور ایسے رُخ سے ان پر عذاب آیا جدھرسے اُس کے آنے کا اُن کو گمان تک نہ تھا۔ پھر قیامت کے روز اللہ انہیں ذلیل و خوار کرے گا۔ اور اُن سے کہے گا”بتاؤ اب کہاں ہیں میرے وہ شریک جن کے  لیے تم (اہلِ حق سے)جھگڑے کیا کرتے تھے”؟________ جن لوگوں کو دنیا میں علم حاصل تھاوہ کہیں گے”آج رسوائی اور بدبختی ہے کافروں کے لیے۔”

 

سورة سبأ – 34

 وَلَوْ تَرَى إِذْ فَزِعُوا فَلَا فَوْتَ وَأُخِذُوا مِن مَّكَانٍ قَرِيبٍ {51} وَقَالُوا آمَنَّا بِهِ وَأَنَّى لَهُمُ التَّنَاوُشُ مِن مَكَانٍ بَعِيدٍ {52} وَقَدْ كَفَرُوا بِهِ مِن قَبْلُ وَيَقْذِفُونَ بِالْغَيْبِ مِن مَّكَانٍ بَعِيدٍ {53}

  کاش تم دیکھو انہیں ‎ اُس وقت جب یہ لوگ گھبرائے پھر رہے ہوں گے اور کہیں بچ کر نہ جا سکیں گے، بلکہ قریب ہی سے پکڑ لیے جائیں گے۔ اُس وقت یہ کہیں گے کہ ہم اُس پر ایمان لے آئے۔ حالانکہ اب دُور نکلی ہوئی چیز کہاں ہاتھ آ سکتی ہے۔ اِس سے پہلے یہ کفر کر چکے تھے اور بلا تحقیق دُوردُور کی کوڑیاں لایا کرتے تھے۔

 

سورة الإسراء – 17

 وَمَن يَهْدِ اللّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُمْ أَوْلِيَاء مِن دُونِهِ وَنَحْشُرُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى وُجُوهِهِمْ عُمْيًا وَبُكْمًا وَصُمًّا مَّأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنَاهُمْ سَعِيرًا {97} ذَلِكَ جَزَآؤُهُم بِأَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِآيَاتِنَا وَقَالُواْ أَئِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا {98} أَوَلَمْ يَرَوْاْ أَنَّ اللّهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ قَادِرٌ عَلَى أَن يَخْلُقَ مِثْلَهُمْ وَجَعَلَ لَهُمْ أَجَلاً لاَّ رَيْبَ فِيهِ فَأَبَى الظَّالِمُونَ إَلاَّ كُفُورًا {99}

جس کو اللہ ہدایت دے وہی ہدایت پانے والا ہے، اور جسے وہ گمراہی میں ڈال دے تو اس کے سوا ایسے لوگوں کے لیے تو کوئی حامی وناصر نہیں پا سکتا۔ ان لوگوں کو ہم قیامت کے روز اوندھے منہ کھینچ لائیں گے، اندھے، گونگےاور بہرے۔ اُن کا ٹھکانا جہنم ہے۔ جب کبھی اس کی آگ دھیمی ہونے لگے گی ہم اسے اور بھڑکا دیں گے۔ یہ بدلہ ہے اُن کی اس حرکت کاکہ انہوں نے ہماری آیات کاانکار کیا اورکہا”کیاجب ہم صرف ہڈیاں اور خاک ہو کر رہ جائیں تو نئے سرے سے ہم کو پیدا کر کے اُٹھا کھڑا کیا جائے گا؟” کیا ان کو یہ نہ سوجھا کہ جس خدا نے زمین اور آسمانوں کو پیدا کیا ہے وہ ان جیسوں کو پیدا کرنے کی ضرور قدرت رکھتا ہے؟ اُس نے اِن کے حشر کے لیے ایک وقت مقرر کر رکھا ہے جس کا آنا یقینی ہے، مگر ظالموں کو اصرار ہے کہ وہ اس کا انکار ہی کریں گے۔

 

سورة سبأ – 34

 وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَن نُّؤْمِنَ بِهَذَا الْقُرْآنِ وَلَا بِالَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَلَوْ تَرَى إِذِ الظَّالِمُونَ مَوْقُوفُونَ عِندَ رَبِّهِمْ يَرْجِعُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ الْقَوْلَ يَقُولُ الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا لَوْلَا أَنتُمْ لَكُنَّا مُؤْمِنِينَ {31} قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا لِلَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا أَنَحْنُ صَدَدْنَاكُمْ عَنِ الْهُدَى بَعْدَ إِذْ جَاءكُم بَلْ كُنتُم مُّجْرِمِينَ {32} وَقَالَ الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا بَلْ مَكْرُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ إِذْ تَأْمُرُونَنَا أَن نَّكْفُرَ بِاللَّهِ وَنَجْعَلَ لَهُ أَندَادًا وَأَسَرُّوا النَّدَامَةَ لَمَّا رَأَوُا الْعَذَابَ وَجَعَلْنَا الْأَغْلَالَ فِي أَعْنَاقِ الَّذِينَ كَفَرُوا هَلْ يُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ {33}

یہ کافر کہتے ہیں کہ”ہم ہرگز اِس قرآن کو نہ مانیں گے اور نہ اِس سے پہلے آئی ہوئی کسی کتاب کو تسلیم کریں گے۔” کاش تم دیکھو ان کا حال اُس وقت جب یہ ظالم اپنے رب کے  حضور کھڑے ہوں گے۔ اُس وقت یہ ایک دوسرے پر الزام دھریں گے۔ جو لوگ دنیا میں دبا کر رکھے گئے تھے وہ بڑے بننے والوں سے کہیں گےکہ” اگر تم نہ ہوتے تو ہم مومن ہوتے۔” وہ بڑے بننے والے ان دبے ہوئے لوگوں کو جواب دیں گے” کیا ہم نے تمہیں اُس ہدایت سے روکا تھا جو تمھارے پاس آئی تھی؟ نہیں، بلکہ تم خود مجرم تھے۔” وہ دبے ہوئے لوگ اُن بڑے بننے والوں سے کہیں گے۔” نہیں ، بلکہ شب و روز کی مکّاری تھی جب تم ہم سے کہتے تھے کہ اللہ سے کفر کریں اور دُوسروں کو اس کاہمسر ٹھرائیں۔” آخر کار جب یہ لوگ عذاب دیکھیں گے تو اپنے دلوں میں پچھتائيں گے اور ہم ان منکرین کے گلوں میں طوق ڈال دیں گے۔ کیا لوگوں کو اس کے سوا اور کوئی بدلہ دیا جا سکتا ہے کہ جیسے اعمال اُن کے تھے ویسی ہی جزا وہ پائیں۔