Establishing the Hour is Easy for Allah
قيامت كا برپا كرنا الله كو آسان

 

اسی مضمون پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة الأنعام – 6

وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ بِالْحَقِّ وَيَوْمَ يَقُولُ كُن فَيَكُونُ قَوْلُهُ الْحَقُّ وَلَهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّوَرِ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ {73

وہی ہے جس نے آسمان و زمین کو بر حق پیدا کیا ہے۔اور جس دن وہ کہے گا کہ حشر ہو جائے اُسی دن وہ ہو جائے گا۔ اُس کا ارشاد ‏عین حق ہے۔ اور جس روز صور پھونکا جائے گا اُس روز بادشاہی اُسی کی ہو گی، وہ غیب اور شہادت ہر چیز کا عالم ہے اور دانا اور با خبر ہے۔

 

سورة النحل – 16

وَأَقْسَمُواْ بِاللّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لاَ يَبْعَثُ اللّهُ مَن يَمُوتُ بَلَى وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا وَلـكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ {38} لِيُبَيِّنَ لَهُمُ الَّذِي يَخْتَلِفُونَ فِيهِ وَلِيَعْلَمَ الَّذِينَ كَفَرُواْ أَنَّهُمْ كَانُواْ كَاذِبِينَ {39} إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْءٍ إِذَا أَرَدْنَاهُ أَن نَّقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ {40

یہ لوگ اللہ کے نام سے کڑی کڑی قسمیں کھا کرکہتے ہیں کہ”اللہ کسی مرنےوالے کو پھر سے زندہ کے کے نہ اُٹھائے گا“________اُٹھائے گا کیوں نہیں، یہ تو ایک وعدہ ہے جسے پورا کرنا اس نے اپنے اوپر واجب کرلیا ہے، مگر اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔ اورا یسا ہونا اس لیے ضروری ہے کہ اللہ ان کے سامنے اُس حقیقت کو کھول دے جس کے بارے میں یہ اختلاف کر رہے ہیں، اور منکرینِ حق کو معلوم ہو جائے کہ وہ جھوٹے تھے۔ (رہا اس کاامکان، تو)ہمیں کسی چیز کو وجود میں لانے کے لیے اس سے زیادہ کچھ کرنا نہیں ہوتا کہ اسے حکم دیں ”ہو جا“ اور بس وہ ہو جاتی ہے۔

 

سورة الروم – 30

وَمِنْ آيَاتِهِ أَن تَقُومَ السَّمَاء وَالْأَرْضُ بِأَمْرِهِ ثُمَّ إِذَا دَعَاكُمْ دَعْوَةً مِّنَ الْأَرْضِ إِذَا أَنتُمْ تَخْرُجُونَ {25} وَلَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ كُلٌّ لَّهُ قَانِتُونَ {26} وَهُوَ الَّذِي يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِ وَلَهُ الْمَثَلُ الْأَعْلَى فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ {27

اور اُس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ آسمان اور زمین اس کے حکم سے قائم ہیں۔ پھر جونہی کہ اُس نے تمہیں زمین سے پکارا، بس ایک ہی پکار میں اچانک تم نِکل آؤ گے۔ آسمانوں اور زمین میں جو بھی ہیں اُس کے بندے ہیں، سب کے سب اسی کی تابع فرمان ہیں۔ وہی ہے جو تخلیق کی ابتدا کرتا ہے، پھر وہی اس کا اعادہ کرے گا اور یہ اس کے لیے آسان تر ہے۔ آسمانوں اور زمین میں اس کی صفت سب سے برتر ہے اور وہ زبردست اور حکیم ہے۔

 

سورة لقمان – 31

مَّا خَلْقُكُمْ وَلَا بَعْثُكُمْ إِلَّا كَنَفْسٍ وَاحِدَةٍ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ {28

تم سارے انسانوں کو پیدا کرنا اور پھر دوبارہ جِلا  اُٹھانا تو (اُس کے لیے)بس ایسا ہے جیسے ایک متنفس کو (پیدا کرنا اور جِلا اُٹھانا)۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ سب کچھ سُننے اور دیکھنے والا ہے ۔

 

سورة النازعات – 79

يَقُولُونَ أَئِنَّا لَمَرْدُودُونَ فِي الْحَافِرَةِ {10} أَئِذَا كُنَّا عِظَامًا نَّخِرَةً {11} قَالُوا تِلْكَ إِذًا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌ {12} فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ {13} فَإِذَا هُم بِالسَّاهِرَةِ {14

یہ لوگ کہتے ہیں”کیا واقعی ہم پلٹا کر پھر واپس لائے جائیں گے؟ کیا جب ہم کھوکھلی بوسیدہ ہڈیاں بن چکے ہوں گے؟“ کہنے لگے” یہ واپسی تو پھر بڑے گھاٹےکی ہو گی۔“حالانکہ یہ بس اتنا کام ہے کہ ایک زور کی ڈانٹ پڑے گي اور یکایک یہ کھلے میدان میں موجود ہوں گے۔

 

سورة يس – 36

وَيَقُولُونَ مَتَى هَذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ {48} مَا يَنظُرُونَ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَهُمْ يَخِصِّمُونَ {49} فَلَا يَسْتَطِيعُونَ تَوْصِيَةً وَلَا إِلَى أَهْلِهِمْ يَرْجِعُونَ {50} وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَإِذَا هُم مِّنَ الْأَجْدَاثِ إِلَى رَبِّهِمْ يَنسِلُونَ {51} قَالُوا يَا وَيْلَنَا مَن بَعَثَنَا مِن مَّرْقَدِنَا هَذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمَنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُونَ {52} إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ {53

یہ لوگ کہتے ہیں کہ”یہ قیامت کی دھمکی آخر  کب پوری ہو گی؟ بتاؤ   اگر تم سچے ہو۔”دراصل یہ جس چیز کی راہ تک رہے ہیں وہ بس ایک دھماکہ ہےجویکایک انہیں اِس حالت میں دھر لے گاجب یہ (اپنے  دنیوی معاملات میں)جھگڑ رہے ہوں گے، اور اُس وقت یہ وصیت تک نہ کر سکیں گے، نہ اپنے گھروں کو پلٹ سکیں گے۔پھر ایک صور پھونکا جائے گا  ۔ اور یکایک یہ اپنے رب کے حضور پیش ہونے کےلیے اپنی اپنی قبروں سے نکل پڑیں گے۔ گھبرا کر کہیں گے:”ارے یہ کس نے ہمیں ہماری خوابگاہ سے اٹھا کھڑا کیا؟”ـــــــــ “یہ وہی چیز ہے جس کا خدائے رحمان نے وعدہ کیا تھا اور رسولوں کی بات سچی تھی۔”ایک ہی زور کی آواز ہو گی اور سب کے سب ہمارے سامنے حاضر کر دیے جائیں گے۔

 

سورة الصافات – 37

أَئِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَئِنَّا لَمَبْعُوثُونَ {16} أَوَآبَاؤُنَا الْأَوَّلُونَ {17} قُلْ نَعَمْ وَأَنتُمْ دَاخِرُونَ {18} فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ فَإِذَا هُمْ يَنظُرُونَ {19} وَقَالُوا يَا وَيْلَنَا هَذَا يَوْمُ الدِّينِ {20} هَذَا يَوْمُ الْفَصْلِ الَّذِي كُنتُمْ بِهِ تُكَذِّبُونَ {21

اور کہتے ہیں” بھلاکہیں ایسا ہوسکتا ہے کہ جب ہم مرچکے ہوں اور مٹی بن جائیں اور ہڈیوں کا پنجر رہ جائیں اس وقت ہم پھر زندہ کر کے اُٹھا کھڑے کیے جائیں ؟ اور کیا ہمارے اگلے وقتوں کے آبا و اجداد بھی اٹھائے جائیں گے؟“ ان سے کہوہاں، اور تم (خدا کے مقابلے میں)بے بس ہو ۔

بس ایک ہی جھڑکی ہوگی اور یکایک یہ اپنی آنکھوں سے (وہ سب کچھ جس کی خبر دی جارہی ہے) دیکھ رہے ہوں گے۔ اُس وقت یہ کہیں گے ہائے ہماری کم بختی، یہ تویوم الجزا ہے __________ ”یہ وہی فیصلے کا دن ہے جسے تم جھٹلا یا کرتے تھے۔“

 

سورة ق – 50

وَاسْتَمِعْ يَوْمَ يُنَادِ الْمُنَادِ مِن مَّكَانٍ قَرِيبٍ {41} يَوْمَ يَسْمَعُونَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ذَلِكَ يَوْمُ الْخُرُوجِ {42} إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي وَنُمِيتُ وَإِلَيْنَا الْمَصِيرُ {43} يَوْمَ تَشَقَّقُ الْأَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًا ذَلِكَ حَشْرٌ عَلَيْنَا يَسِيرٌ {44

اور سنو، جس دن منادی کرنے والا (ہر شخص کے)قریب ہی سے پکارے گا، جس دن سب لوگ آوازہ حشر کو ٹھیک ٹھیک سُن رہے ہوں گے، وہ زمین سے مُردوں کے نکلنے کا دن ہو گا۔ ہم ہی زندگی بخشتے ہیں اور ہم ہی موت دیتے ہیں، اور ہماری طرف ہی اُس دن سب کو پلٹنا ہے جب زمین پھٹے گی اور لوگ اس کے اندر سے نکل کے تیز تیز بھاگے جا رہے ہوں گے۔ یہ حشر ہمارے لیے بہت آسان ہے۔