sura-al-munafiqun-63-9

Forgetting Allah & its Consequences

اللہ کو بھلا دینا اور اس کا انجام

 

اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة المؤمنون-23

 

فَاِذَا نُفِخَ فِي الصُّوْرِ فَلَاۤ اَنْسَابَ بَيْنَهُمْ يَوْمَىِٕذٍ وَّ لَا يَتَسَآءَلُوْنَ۠۰۰101 فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِيْنُهٗ فَاُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۰۰102 وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِيْنُهٗ فَاُولٰٓىِٕكَ الَّذِيْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فِيْ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَۚ۰۰103 تَلْفَحُ وُجُوْهَهُمُ النَّارُ وَ هُمْ فِيْهَا كٰلِحُوْنَ۰۰104 اَلَمْ تَكُنْ اٰيٰتِيْ تُتْلٰى عَلَيْكُمْ فَكُنْتُمْ بِهَا تُكَذِّبُوْنَ۰۰105 قَالُوْا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَيْنَا شِقْوَتُنَا وَ كُنَّا قَوْمًا ضَآلِّيْنَ۰۰106 رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا مِنْهَا فَاِنْ عُدْنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوْنَ۰۰107 قَالَ اخْسَـُٔوْا فِيْهَا وَ لَا تُكَلِّمُوْنِ۰۰108 اِنَّهٗ كَانَ فَرِيْقٌ مِّنْ عِبَادِيْ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا وَ ارْحَمْنَا وَ اَنْتَ خَيْرُ الرّٰحِمِيْنَۚۖ۰۰109 فَاتَّخَذْتُمُوْهُمْ سِخْرِيًّا حَتّٰۤى اَنْسَوْكُمْ ذِكْرِيْ وَ كُنْتُمْ مِّنْهُمْ تَضْحَكُوْنَ۰۰110 اِنِّيْ جَزَيْتُهُمُ الْيَوْمَ بِمَا صَبَرُوْۤا١ۙ اَنَّهُمْ هُمُ الْفَآىِٕزُوْنَ۠۰۰111

پھر جونہی کہ صور پھونک دیا گیا ، ان کے درمیان پھر کوئی رشتہ نہ رہے گا اور نہ وہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے ۔ اُس وقت جن کے پلڑے بھاری ہوں گے وہی فلاح پائیں گے ۔  اور جن کے پلڑے ہلکے ہوں گے وہی لوگ ہوں گے جنہوں نے اپنے آپ کو گھاٹے میں ڈال لیا۔ وہ جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔ آگ اُن کے چہروں کی کھال چاٹ جائے گی اور اُن کے جبڑے باہر نکل آئیں گے۔ ’’کیا تم وہی لوگ نہیں ہو کہ میری آیات تمہیں سنائی جاتی تھیں تو تم انہیں جھٹلاتے تھے ؟‘‘ وہ کہیں گے : ’’اے ہمارے ربّ ! ہماری بدبختی ہم پر چھا گئی تھی۔ ہم واقعی گمراہ لوگ تھے ۔ اے پرور دگار ! اب ہمیں یہاں سے نکال دے ۔ پھر ہم ایسا قصور کریں تو ظالم ہوں گے ۔‘‘  اللہ تعالیٰ جواب دے گا : ’’دور ہو میرے سامنے سے ، پڑے رہو اسی میں اور مجھ سے بات نہ کرو۔  تم وہی لوگ تو ہو کہ میرے کچھ بندے جب کہتے تھے کہ اے ہمارے پرور دگار ! ہم ایمان لائے ! ہمیں معاف کر دے ! ہم پر رحم کر ! تو سب رحیموں سے اچھا رحیم ہے !  تو تم نے ان کا مذاق بنا لیا۔ یہاں تک کہ اُن کی ضد نے تمہیں یہ بھی بھلا دیا کہ میں بھی کوئی ہوں ، (میری یاد سے غافل رکھا)اور تم اُن پر ہنستے رہے۔ آج اُن کے اُس صبر کا میں نے یہ پھل دیا ہے کہ وہی کامیاب ہیں ۔‘‘

سورة الجاثية-45

 

وَ اَمَّا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا١۫ اَفَلَمْ تَكُنْ اٰيٰتِيْ تُتْلٰى عَلَيْكُمْ فَاسْتَكْبَرْتُمْ وَ كُنْتُمْ قَوْمًا مُّجْرِمِيْنَ۰۰31 وَ اِذَا قِيْلَ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّ السَّاعَةُ لَا رَيْبَ فِيْهَا قُلْتُمْ مَّا نَدْرِيْ مَا السَّاعَةُ١ۙ اِنْ نَّظُنُّ اِلَّا ظَنًّا وَّ مَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِيْنَ۰۰32 وَ بَدَا لَهُمْ سَيِّاٰتُ مَا عَمِلُوْا وَ حَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ يَسْتَهْزِءُوْنَ۠۰۰33 وَ قِيْلَ الْيَوْمَ نَنْسٰىكُمْ كَمَا نَسِيْتُمْ لِقَآءَ يَوْمِكُمْ هٰذَا وَ مَاْوٰىكُمُ النَّارُ وَ مَا لَكُمْ مِّنْ نّٰصِرِيْنَ۰۰34 ذٰلِكُمْ بِاَنَّكُمُ اتَّخَذْتُمْ اٰيٰتِ اللّٰهِ هُزُوًا وَّ غَرَّتْكُمُ الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا١ۚ فَالْيَوْمَ لَا يُخْرَجُوْنَ مِنْهَا وَ لَا هُمْ يُسْتَعْتَبُوْنَ۠۰۰35 فَلِلّٰهِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ رَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ۰۰36 وَ لَهُ الْكِبْرِيَآءُ فِي السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١۪ وَ هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُؒ۰۰37

اور جن لوگوں نے کفر کیا تھا (اُن سے کہا جائے گا )، ’’ کیا میری آیات تم کو نہیں سنائی جاتی تھیں؟ مگر تم نے تکبر کیا اور مجرم بن کر رہے ۔ اور جب کہا جاتا تھا کہ اللہ کا وعدہ برحق ہے اور قیامت کے آنے میں کوئی شک نہیں ، تو تم کہتے تھے کہ ہم نہیں جانتے قیامت کیا ہوتی ہے ، ہم تو بس ایک گمان سا رکھتے ہیں ، یقین ہم کو نہیں ہے ۔‘‘  اس وقت ان پر ان کے اعمال کی برائیاں کھل جائیں گی اور وہ اسی چیز کے پھیر میں آجائیں گے جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے ۔ اور ان سے کہہ دیا جائے گا کہ ’’ آج ہم بھی اسی طرح تمہیں بھلائے دیتے ہیں جس طرح تم اس دن کی ملاقات کو بھول گئے تھے ۔ تمہارا ٹھکانا اب دوزخ ہے اور کوئی تمہاری مدد کرنے والا نہیں ہے ۔ یہ تمہارا انجام اس لیے ہُوا ہے کہ تم نے اللہ کی آیات کا مذاق بنا لیا تھا اور تمہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا تھا ۔ لہٰذا آج نہ یہ لوگ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور نہ ان سے کہا جائے گا کہ معافی مانگ کر اپنے رب کو راضی کرو ۔‘‘  پس تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو زمین اور آسمانوں کا مالک اور سارے جہان والوں کا پروردگار ہے ۔  زمین اور آسمانوں میں بڑائی اسی کے لیے ہے اور وہی زبردست اور دانا ہے ۔

سورة المائدة5

 

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَيْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۰۰90 اِنَّمَا يُرِيْدُ الشَّيْطٰنُ اَنْ يُّوْقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ فِي الْخَمْرِ وَ الْمَيْسِرِ وَ يَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَ عَنِ الصَّلٰوةِ١ۚ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَهُوْنَ۰۰91 وَ اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَ احْذَرُوْا١ۚ فَاِنْ تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُوْۤا اَنَّمَا عَلٰى رَسُوْلِنَا الْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ۰۰92

اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ، یہ شراب اور جُوا اور یہ آستانے اور پانسے ، یہ سب گندے شیطانی کام ہیں ، ان سے پرہیز کرو ، اُمید ہے کہ تمہیں فلاح نصیب ہوگی۔ شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعہ سے تمہارے درمیان عداوت اور بغض ڈال دے اور تمہیں خدا کی یاد سے اور نماز سے روک دے ۔ پھر کیا تم ان چیزوں سے باز رہو گے ؟  اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کی بات مانو اور باز آجاؤ ، لیکن اگر تم نے حکم عدولی کی تو جان لو کو ہمارے رسول پر بس صاف صاف حکم پہنچا دینے کی ذمہ داری تھی۔

سورة المجادلة58

 

اِسْتَحْوَذَ عَلَيْهِمُ الشَّيْطٰنُ فَاَنْسٰىهُمْ ذِكْرَ اللّٰهِ١ؕ اُولٰٓىِٕكَ حِزْبُ الشَّيْطٰنِ١ؕ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ الشَّيْطٰنِ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ۰۰19 اِنَّ الَّذِيْنَ يُحَآدُّوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اُولٰٓىِٕكَ فِي الْاَذَلِّيْنَ۰۰20 كَتَبَ اللّٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَ رُسُلِيْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ قَوِيٌّ عَزِيْزٌ۰۰21

شیطان ان(منافقین) پر مسلّط ہو چکا ہے اور اس نے خدا کی یاد ، اُن کے دل سے بھلا دی ہے۔ وہ شیطان کی پارٹی کے لوگ ہیں خبر دار رہو شیطان کی پارٹی والے ہی خسارے میں رہنے والے ہیں۔ یقینا ! ذلیل ترین مخلوقات میں سے ہیں وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا مقابلہ کرتے ہیں۔ اللہ نے لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول ﷺ ہی غالب ہو کر رہیں گے ۔ فی الواقع اللہ زبردست اور زور آور ہے۔