QuraOnline-Al-Mumtahina-6-3

 

Family, Relatives and Friends on Judgement Day
قیامت میں اولاد، دوست اور رشتہ دار

 

اسی مضمون پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة لقمان – 31

يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ وَاخْشَوْا يَوْمًا لَّا يَجْزِي وَالِدٌ عَن وَلَدِهِ وَلَا مَوْلُودٌ هُوَ جَازٍ عَن وَالِدِهِ شَيْئًا إِنَّ وَعْدَ اللهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِاللهِ الْغَرُورُ {33

لوگو! بچو اپنے رب کے غضب سے اور ڈرو اُس دن سے جب کہ کوئی باپ اپنے بیٹے کی طرف سے بدلہ نہ دے گا اور نہ کوئی بیٹا ہی اپنے  باپ کی طرف سے کچھ بدلہ دینے والا ہو گا۔ فی الواقع اللہ کا وعدہ سچا ہے،پس یہ دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے اور نہ دھوکہ باز تم کو اللہ کے معاملے میں دھوکا دینے پائے۔

 

سورة فاطر – 35

وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى وَإِن تَدْعُ مُثْقَلَةٌ إِلَى حِمْلِهَا لَا يُحْمَلْ مِنْهُ شَيْءٌ وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَى إِنَّمَا تُنذِرُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُم بِالغَيْبِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَمَن تَزَكَّى فَإِنَّمَا يَتَزَكَّى لِنَفْسِهِ وَإِلَى اللهِ الْمَصِيرُ {18

اور کوئی بوجھ اٹھانے والاکسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا۔ اوراگر کوئی لدا ہوا نفس  اپنا بوجھ اُٹھانے کے لیے پکارے گا تو اس کے بار کا ایک ادنیٰ حصہ بھی بٹانے لیے کوئی نہ  آئے گا چاہے وہ قریب ترین رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو۔(اے نبیﷺ) تم صرف انہی لوگوں کو متنبّہ کرسکتے ہو جو بے دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں۔جو شخص بھی پاکیزگی اختیار کرتا ہے اپنی ہی بھلائی کے لیے کرتا ہے۔اور پلٹنا سب کو اللہ ہی کی طرف ہے۔

 

سورة الدخان – 44

إِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ مِيقَاتُهُمْ أَجْمَعِينَ {40} يَوْمَ لَا يُغْنِي مَوْلًى عَن مَّوْلًى شَيْئًا وَلَا هُمْ يُنصَرُونَ {41} إِلَّا مَن رَّحِمَ اللهُ إِنَّهُ هُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ {42

ان سب کے اُٹھائے جانے کے لیے طے شدہ وقت فیصلے کا دن  ہے، وہ دن جب کوئی عزیزِ قریب اپنے کسی عزیزِ قریب کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ کہیں سے انہیں کوئی مدد پہنچے گی سوائے اِس کے کہ اللہ ہی کسی پر رحم کرے، وہ زبردست اور رحیم ہے۔

 

سورة البقرة – 2

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خُلَّةٌ وَلاَ شَفَاعَةٌ وَالْكَافِرُونَ هُمُ الظَّالِمُونَ {254

اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جو کچھ مال متاع  ہم نے تم کو بخشا ہے، اس میں سے خرچ کرو قبل اس کے کہ وہ دن آئے، جس میں نہ خرید و فروخت ہوگی، نہ دوستی کام آئے گی اور نہ سفارش چلے گی۔اور ظالم اصل میں وہی ہیں، جو کفر کی روش اختیار کرتے ہیں۔

 

سورة إبراهيم – 14

قُل لِّعِبَادِيَ الَّذِينَ آمَنُواْ يُقِيمُواْ الصَّلاَةَ وَيُنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلانِيَةً مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خِلاَلٌ {31

اے نبی(ﷺ)، میرے جو بندے ایمان لائے ہیں اُن سے کہہ دو کہ نماز قائم کريں اور جو کچھ ہم نے اُن کو دیا ہے اُس میں سے کھلے اور چھپے (راہِ خیرمیں) خرچ کریں قبل اِس کے کہ وہ دن آئےجس میں نہ خریدوفروخت ہو گی اور نہ دوست نوازی ہو سکے گی۔

 

سورة آل عمران – 3

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ لَن تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَلاَ أَوْلاَدُهُم مِّنَ اللهِ شَيْئًا وَأُولَـئِكَ هُمْ وَقُودُ النَّارِ {10

جن لوگوں نے کفر کا رویہ اختیار کیا ہے، انہیں اللہ کے مقابلے میں نہ ان کا مال کچھ کام دے گا، نہ اولاد۔ وہ دوزخ کا ایندھن بن کر رہیں گے۔