sura-al-maryam-19-81-82

Deities of Polytheists on Day of Judgment

قیامت میں مشرکین کے معبودوں کا اعلانِ براءت

اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة القصص-28

 

وَ يَوْمَ يُنَادِيْهِمْ فَيَقُوْلُ اَيْنَ شُرَكَآءِيَ الَّذِيْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ۰۰62 قَالَ الَّذِيْنَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ رَبَّنَا هٰۤؤُلَآءِ الَّذِيْنَ اَغْوَيْنَا١ۚ اَغْوَيْنٰهُمْ كَمَا غَوَيْنَا١ۚ تَبَرَّاْنَاۤ اِلَيْكَ١ٞ مَا كَانُوْۤا اِيَّانَا يَعْبُدُوْنَ۰۰63 وَ قِيْلَ ادْعُوْا شُرَكَآءَكُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَهُمْ وَ رَاَوُا الْعَذَابَ١ۚ لَوْ اَنَّهُمْ كَانُوْا يَهْتَدُوْنَ۰۰64

اور (بھول نہ جائیں یہ لوگ) اس دن کو ، جب کہ وہ ان کو پکارے گا اور پوچھے گا ’’ کہاں ہیں میرے وہ شریک جن کا تم گمان رکھتے تھے؟‘‘ یہ قول جن پر چسپاں ہو گا وہ کہیں گے ’’ اے ہمارے رب ! بے شک یہی لوگ ہیں ، جن کو ہم نے گمراہ کیا تھا انہیں ہم نے اُسی طرح گمراہ کیا جیسے ہم خود گمراہ ہوئے ہم آپ کے سامنے براء ت کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ ہماری تو بندگی نہیں کرتے تھے۔‘‘پھر ان سے کہا جائے کہ پکارو اب اپنے ٹھیرائے ہوئے شریکوں کو یہ اُنہیں پکاریں گے مگر وہ ان کو کوئی جواب نہ دیں گے ۔اور یہ لوگ عذاب دیکھ لیں گے ۔ کاش ! یہ ہدایت اختیار کرنے والے ہوتے۔

 

سورة غافر-40

 

الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِالْكِتٰبِ وَ بِمَاۤ اَرْسَلْنَا بِهٖ رُسُلَنَا١ۛ۫ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَۙ۰۰70 اِذِ الْاَغْلٰلُ فِيْۤ اَعْنَاقِهِمْ وَ السَّلٰسِلُ١ؕ يُسْحَبُوْنَۙ۰۰71 فِي الْحَمِيْمِ١ۙ۬ ثُمَّ فِي النَّارِ يُسْجَرُوْنَۚ۰۰72 ثُمَّ قِيْلَ لَهُمْ اَيْنَ مَا كُنْتُمْ تُشْرِكُوْنَۙ۰۰73 مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ١ؕ قَالُوْا ضَلُّوْا عَنَّا بَلْ لَّمْ نَكُنْ نَّدْعُوْا مِنْ قَبْلُ شَيْـًٔا١ؕ كَذٰلِكَ يُضِلُّ اللّٰهُ الْكٰفِرِيْنَ۰۰74 ذٰلِكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَفْرَحُوْنَ فِي الْاَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا كُنْتُمْ تَمْرَحُوْنَۚ۰۰75 اُدْخُلُوْۤا اَبْوَابَ جَهَنَّمَ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا١ۚ فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِيْنَ۰۰76

یہ لوگ جو اس کتاب کو اور ان ساری کتابوں کو جھٹلاتے ہیں جو ہم نے اپنے رسولوں کے ساتھ بھیجی تھیں ، عنقریب اِنہیں معلوم ہو جائے گا جب طوق اِن کی گردنوں میں ہوں گے ، اور زنجیریں ، جن سے پکڑ کر وہ کھولتے ہوئے پانی کی طرف کھینچے جائیں گے اور پھر دوزخ کی آگ میں جھونک دیے جائیں گے۔ پھر ان سے پوچھا جائے گا کہ ’’اب کہاں ہیں اللہ کے سوا وہ دوسرے خدا جن کو تم شریک کرتے تھے؟‘‘  وہ جواب دیں گے’’کھوئے گئے وہ ہم سے ، بلکہ ہم اس سے پہلے کسی چیز کو نہ پکارتے تھے۔ ‘‘ اس طرح اللہ کافروں کا گمراہ ہونا متحقق کر دے گا۔ ان سے کہا جائے گا ’’یہ تمہارا انجام اس لیے ہوا ہے کہ تم زمین میں غیر حق پر مگن تھے اور پھر اس پر تم اِتراتے تھے۔اب جاؤ ، جہنم کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ ، ہمیشہ تم کو وہیں رہنا ہے ، بہت ہی بُرا ٹھکانا ہے متکبرین کا۔‘‘

 

سورة المائدة5

 

وَ اِذْ قَالَ اللّٰهُ يٰعِيْسَى ابْنَ مَرْيَمَ ءَاَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِيْ وَ اُمِّيَ اِلٰهَيْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ١ؕ قَالَ سُبْحٰنَكَ مَا يَكُوْنُ لِيْۤ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَيْسَ لِيْ١ۗ بِحَقٍّ١ؐؕ اِنْ كُنْتُ قُلْتُهٗ فَقَدْ عَلِمْتَهٗ١ؕ تَعْلَمُ مَا فِيْ نَفْسِيْ وَ لَاۤ اَعْلَمُ مَا فِيْ نَفْسِكَ١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ۰۰116 مَا قُلْتُ لَهُمْ اِلَّا مَاۤ اَمَرْتَنِيْ بِهٖۤ اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ رَبِّيْ وَ رَبَّكُمْ١ۚ وَ كُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيْدًا مَّا دُمْتُ فِيْهِمْ١ۚ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِيْ كُنْتَ اَنْتَ الرَّقِيْبَ عَلَيْهِمْ١ؕ وَ اَنْتَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيْدٌ۰۰117 اِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَاِنَّهُمْ عِبَادُكَ١ۚ وَ اِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَاِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ۰۰118

اور جب (قیامت کے دن) اللہ فرمائے گا کہ ’’ اے عیسیٰ ؑ ابن مریم ، کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ خدا کے سوا مجھے اور میری ماں کو بھی خدا بنالو؟‘‘ تو وہ جواب میں عرض کرے گا کہ ’’ سبحان اللہ ، میرا یہ کام نہ تھا کہ وہ بات کہتا جس کے کہنے کا مجھے حق نہ تھا ،اگر میں نے ایسی بات کہی ہوتی تو آپ کو ضرور علم ہوتا ، آپ جانتے ہیں جو کچھ میرے دل میں ہے اور میں نہیں جانتا جو کچھ آپ کے دل میں ہے ، آپ تو ساری پوشیدہ حقیقتوں کے عالم ہیں۔  میں نے اُن سے اُس کے سوا کچھ نہیں کہا جس کا آپ نے حکم دیا تھا ، یہ کہ اللہ کی بندگی کرو جو میرا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی ۔ میں اُسی وقت تک ان کا نگران تھا جب تک کہ میں اُن کے درمیان تھا ۔ جب آپ نے مجھے واپس بلایا تو آپ اُن پر نگران تھے اور آپ تو ساری ہی چیزوں پر نگران ہیں۔  اب اگر آپ انہیں سزا دیں تو وہ آپ کے بندے ہیں اور اگر معاف کر دیں تو آپ غالب اور دانا ہیں۔‘‘