sura-al-isra-17-40

 

To Worship Angels

ملائکہ پرستی

اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة الصافات – 37

فَاسْتَفْتِهِمْ اَلِرَبِّكَ الْبَنَاتُ وَ لَهُمُ الْبَنُوْنَۙ۰۰149 اَمْ خَلَقْنَا الْمَلٰٓىِٕكَةَ اِنَاثًا وَّ هُمْ شٰهِدُوْنَ۰۰150 اَلَاۤ اِنَّهُمْ مِّنْ اِفْكِهِمْ لَيَقُوْلُوْنَۙ۰۰151 وَلَدَ اللّٰهُ١ۙ وَ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ۰۰152 اَصْطَفَى الْبَنَاتِ عَلَى الْبَنِيْنَؕ۰۰153 مَا لَكُمْ١۫ كَيْفَ تَحْكُمُوْنَ۰۰154 اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَۚ۰۰155 اَمْ لَكُمْ سُلْطٰنٌ مُّبِيْنٌۙ۰۰156 فَاْتُوْا بِكِتٰبِكُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۰۰157 وَ جَعَلُوْا بَيْنَهٗ وَ بَيْنَ الْجِنَّةِ نَسَبًا١ؕ وَ لَقَدْ عَلِمَتِ الْجِنَّةُ اِنَّهُمْ لَمُحْضَرُوْنَۙ۰۰158 سُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا يَصِفُوْنَۙ۰۰159 اِلَّا عِبَادَ اللّٰهِ الْمُخْلَصِيْنَ۰۰160 فَاِنَّكُمْ وَ مَا تَعْبُدُوْنَۙ۰۰161 مَاۤ اَنْتُمْ عَلَيْهِ بِفٰتِنِيْنَۙ۰۰162 اِلَّا مَنْ هُوَ صَالِ الْجَحِيْمِ۰۰163 وَ مَا مِنَّاۤ اِلَّا لَهٗ مَقَامٌ مَّعْلُوْمٌۙ۰۰164 وَّ اِنَّا لَنَحْنُ الصَّآفُّوْنَۚ۰۰165 وَ اِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُوْنَ۠۰۰166

پھر ذرا ان لوگوں سے پوچھو ! کیا (ان کے دل کو یہ بات لگتی ہے کہ) تمہارے رب کے لیے تو ہوں بیٹیاں اور اِن کے ہوں بیٹے  کیا واقعی ہم نے ملائکہ کو عورتیں ہی بنایا ہے اور یہ آنکھوں دیکھی بات کہہ رہے ہیں؟ خوب سن رکھو ، دراصل یہ لوگ اپنی من گھڑت سے یہ بات کہتے ہیں کہ اللہ اولاد رکھتا ہے،  اور فی الواقع یہ جھوٹے ہیں۔ کیا اللہ نے بیٹوں کے بجائے بیٹیاں اپنے لیے پسند کر لیں؟ تمہیں کیا ہو گیا ہے ، کیسے حکم لگا رہے ہو؟ کیا تمہیں ہوش نہیں آتا؟  یا پھر تمہارے پاس اپنی ان باتوں کے لیے کوئی صاف سند ہے، تو لاؤ اپنی وہ کتاب اگر تم سچے ہو۔ انہوں نے اللہ اور ملائکہ کے درمیان نسب کا رشتہ بنا رکھا ہے ، حالانکہ ملائکہ خوب جانتے ہیں کہ یہ لوگ مجرم کی حیثیت سے پیش ہونے والے ہیں (اور وہ کہتے ہیں کہ ) ’’اللہ ان صفات سے پاک ہے  جو اس کے خالص بندوں کے سوا دوسرے لوگ اس کی طرف منسوب کرتے ہیں۔  پس تم اور تمہارے یہ معبود (جن کو تم پوجتے ہو ) اللہ سے کسی کو پھیر نہیں سکتے  مگر صرف اس کو جو دوزخ کی بھڑ کتی ہوئی آگ میں جھُلسنے والا ہو۔  اور ہمارا حال تو یہ ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کا ایک مقام مقرر ہے، اور ہم صف بستہ خدمت گار ہیں  اور ہم تسبیح کرنے والے ہیں ۔‘‘

 

سورة الزخرف  43

وَ جَعَلُوْا لَهٗ مِنْ عِبَادِهٖ جُزْءًا١ؕ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ مُّبِيْنٌؕؒ۰۰15 اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا يَخْلُقُ بَنٰتٍ وَّ اَصْفٰىكُمْ بِالْبَنِيْنَ۰۰16 وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا وَّ هُوَ كَظِيْمٌ۰۰17 اَوَ مَنْ يُّنَشَّؤُا فِي الْحِلْيَةِ وَ هُوَ فِي الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِيْنٍ۰۰18 وَ جَعَلُوا الْمَلٰٓىِٕكَةَ الَّذِيْنَ هُمْ عِبٰدُ الرَّحْمٰنِ اِنَاثًا١ؕ اَشَهِدُوْا خَلْقَهُمْ١ؕ سَتُكْتَبُ شَهَادَتُهُمْ وَ يُسْـَٔلُوْنَ۰۰19 وَ قَالُوْا لَوْ شَآءَ الرَّحْمٰنُ مَا عَبَدْنٰهُمْ١ؕ مَا لَهُمْ بِذٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ١ۗ اِنْ هُمْ اِلَّا يَخْرُصُوْنَؕ۰۰20 اَمْ اٰتَيْنٰهُمْ كِتٰبًا مِّنْ قَبْلِهٖ فَهُمْ بِهٖ مُسْتَمْسِكُوْنَ۠۰۰21 بَلْ قَالُوْۤا اِنَّا وَجَدْنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰۤى اُمَّةٍ وَّ اِنَّا عَلٰۤى اٰثٰرِهِمْ مُّهْتَدُوْنَ۰۰22 وَ كَذٰلِكَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِيْ قَرْيَةٍ مِّنْ نَّذِيْرٍ اِلَّا قَالَ مُتْرَفُوْهَاۤ١ۙ اِنَّا وَجَدْنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰۤى اُمَّةٍ وَّ اِنَّا عَلٰۤى اٰثٰرِهِمْ مُّقْتَدُوْنَ۰۰23 قٰلَ اَوَ لَوْ جِئْتُكُمْ بِاَهْدٰى مِمَّا وَجَدْتُّمْ عَلَيْهِ اٰبَآءَكُمْ١ؕ قَالُوْۤا اِنَّا بِمَاۤ اُرْسِلْتُمْ بِهٖ كٰفِرُوْنَ۰۰24 فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ۠ؒ۰۰25

اور لوگوں نے اُس کے بندوں میں سے بعض کو اُس کا جُز بنا ڈالا ۔ حقیقت یہ ہے کہ اِنسان کھلا اِحسان فراموش ہے ۔ کیا اللہ نے اپنی مخلوق میں سے اپنے لیے بیٹیاں انتخاب کیں اور تمہیں بیٹوں سے نوازا؟  اور حال یہ ہے کہ جس اولاد کو یہ لوگ اُس خدائے رحمان کی طرف منسوب کرتے ہیں اُس کی ولادت کا مُژدہ جب خود اِن میں سے کسی کو دیا جاتا ہے تو اُس کے منہ پر سیاہی چھا جاتی ہے اور وہ غم سے بھر جاتا ہے ۔  کیا اللہ کے حصے میں وہ اولاد آئی جو زیوروں میں پالی جاتی ہے اور بحث و حجت میں اپنا مدعا پوری طرح واضح بھی نہیں کر سکتی؟  اِنہوں نے فرشتوں کو، جو خدائے رحمان کے خاص بندے ہیں ، عورتیں قرار دے لیا ۔ کیا اُن کے جسم کی ساخت اِنہوں نے دیکھی ہے؟ اِن کی گواہی لِکھ لی جائے گی اور اِنہیں اِس کی جوابدہی کرنی ہوگی۔ یہ کہتے ہیں ’’ اگر خدائے رحمن چاہتا (کہ ہم اُن کی عبادت نہ کریں) تو ہم کبھی اُن کو نہ پوجتے یہ اِس معاملے کی حقیقت کو قطعی نہیں جانتے ، محض تیرتکے لڑاتے ہیں۔  کیا ہم نے اِس سے پہلے کوئی کتاب اِن کو دی تھی جس کی سند (اپنی اس ملائکہ پرستی کے لیے ) یہ اپنے پاس رکھتے ہوں؟  نہیں ، بلکہ یہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقے پر پایا ہے اور ہم اُنہی کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں  اِسی طرح تم سے پہلے جس بستی میں بھی ہم نے کوئی نذیر بھیجا ، اُس کے کھاتے پیتے لوگوں نے یہی کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقے پر پایا ہے اور ہم اُنہی کے نقشّ قدم کی پیروی کر رہے ہیں۔  ہر نبی نے اُن سے پوچھا ، کیا تم اُسی ڈگر پر چلے جاؤ گے خواہ میں تمہیں اُس راستے سے زیادہ صحیح راستہ بتاؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے؟ انہوں نے سارے رسولوں کو یہی جواب دیا کہ جس دِین کی طرف بلانے کے لیے تم بھیجے گئے ہو ہم اُس کے کافر ہیں۔  آخر کار ہم نے اُن کی خبر لے ڈالی اور دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا ۔

 

سورة الأنعام– 6

وَ جَعَلُوْا لِلّٰهِ شُرَكَآءَ الْجِنَّ وَ خَلَقَهُمْ وَ خَرَقُوْا لَهٗ بَنِيْنَ وَ بَنٰتٍۭ بِغَيْرِ عِلْمٍ١ؕ سُبْحٰنَهٗ وَ تَعٰلٰى عَمَّا يَصِفُوْنَؒ۰۰100 بَدِيْعُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ اَنّٰى يَكُوْنُ لَهٗ وَلَدٌ وَّ لَمْ تَكُنْ لَّهٗ صَاحِبَةٌ١ؕ وَ خَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ١ۚ وَ هُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمٌ۰۰101 ذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمْ١ۚ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ۚ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ فَاعْبُدُوْهُ١ۚ وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ وَّكِيْلٌ۰۰102

اور لوگوں نے جنوں کو اللہ کا شریک ٹھہرا دیا ، حالانکہ وہ اُن کا خالق ہے ، اور بے جا نے بوجھے اُس کے لیے بیٹے اور بیٹیاں تصنیف کر دیں ، حالانکہ وہ پاک اور بالاتر ہے اُن باتوں سے جو یہ لوگ کہتے ہیں ۔  وہ تو آسمانوں اور زمین کا موجد ہے۔ اس کا کوئی بیٹا کیسے ہو سکتا ہے جبکہ کوئی اس کا شریکِ زندگی ہی نہیں ہے۔ اس نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے اور وہ ہرچیز کا علم رکھتا ہے۔ یہ ہے اللہ تمہارا ربّ ، کوئی خدا اس کے سوا نہیں ہے ، ہر چیز کا خالق ، لہٰذا تم اسی کی بندگی کرو اور وہ ہر چیز کا کفیل ہے ۔