اسی مضمون پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے
سورة المرسلات
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي ظِلَالٍ وَعُيُونٍ {41} وَفَوَاكِهَ مِمَّا يَشْتَهُونَ {42} كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ {43} إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنينَ {44
متقی لوگ آج سایوں اور چشموں میں ہیں اور جو پھل وہ چاہیں (اُن کے لیے حاضر ہیں)۔کھاؤ اور پیو مزے سےاپنےاُن اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے ہو۔ ہم نیک لوگوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں۔
سورة النبأ
إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ مَفَازًا {31} حَدَائِقَ وَأَعْنَابًا {32} وَكَوَاعِبَ أَتْرَابًا {33} وَكَأْسًا دِهَاقًا {34} لَّا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا كِذَّابًا {35} جَزَاء مِّن رَّبِّكَ عَطَاء حِسَابًا {36} رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الرحْمَنِ لَا يَمْلِكُونَ مِنْهُ خِطَابًا {37
یقیناًمتقیوں کے لیے کامرانی کا ایک مقام ہے، باغ اور انگور، اور نوخیز ہم سِن لڑکیاں، اور چھلکتے ہوئے جام۔ وہاں کوئی لغو اور جھوٹی بات وہ نہ سنیں گے۔جزا اور کافی انعام تمہارے رب کی طرف سے، اُس نہایت مہربان خدا کی طرف سے جو زمین اور آسمانوں کا اور ان کے درمیان کی ہر چیز کا مالک ہے، جس کے سامنے کسی کو بولنے کا یارا نہیں۔
سورة الحاقة
فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَيَقُولُ هَاؤُمُ اقْرَؤُوا كِتَابِيهْ {19} إِنِّي ظَنَنتُ أَنِّي مُلَاقٍ حِسَابِيهْ {20} فَهُوَ فِي عِيشَةٍ رَّاضِيَةٍ {21} فِي جَنَّةٍ عَالِيَةٍ {22} قُطُوفُهَا دَانِيَةٌ {23} كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا أَسْلَفْتُمْ فِي الْأَيَّامِ الْخَالِيَةِ {24
اُس وقت جس کا نامۂ اعمال اُس کے سیدھے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا”لو دیکھو، پڑھو میرا نامۂ اعمال، میں سمجھتا تھا کہ مجھے ضرور اپنا حساب ملنے والا ہے۔“پس وہ دل پسند عیش میں ہوگا،عالی مقام جنت میں،جس کے پَھلوں کے گچھے جھکے پڑ رہے ہوں گے۔(ایسے لوگوں سے کہا جائے گا) مزے سے کھاؤ اور پیو اپنے اُن اعمال کے بدلے جو تم نے گزرے ہوئے دنوں میں کیے ہیں۔
سورة البقرة
وَبَشِّرِ الَّذِين آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ كُلَّمَا رُزِقُواْ مِنْهَا مِن ثَمَرَةٍ رِّزْقاً قَالُواْ هَـذَا الَّذِي رُزِقْنَا مِن قَبْلُ وَأُتُواْ بِهِ مُتَشَابِهاً وَلَهُمْ فِيهَا أَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَهُمْ فِيهَا خَالِدُونَ {25
اور اے پیغمبرؐ، جو لوگ ایمان لائیں اور نیک اعمال کریں، انہیں خوشخبری دے دو کہ اُن کے لیے ایسے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ اُن باغوں کے پھل صورت میں دنیا کے پھلوں سے ملتے جلتے ہوں گے۔ جب کوئی پھل انہیں کھانے کو دیا جائےگا تو وہ کہیں گے کہ ایسے ہی پھل اس سے پہلے دنیا میں ہم کو دیے جاتے تھے۔ اُن کے لیے وہاں پاکیزہ بیویاں ہوں گی، اور وہ وہاں ہمیشہ رہیں گے۔
سورة الواقعة
وَالسَّابِقُونَ السَّابِقُونَ {10} أُوْلَئِكَ الْمُقَرَّبُونَ {11} فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ {12} ثُلَّةٌ مِّنَ الْأَوَّلِينَ {13} وَقَلِيلٌ مِّنَ الْآخِرِينَ {14} عَلَى سُرُرٍ مَّوْضُونَةٍ {15} مُتَّكِئِينَ عَلَيْهَا مُتَقَابِلِينَ {16} يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُونَ {17} بِأَكْوَابٍ وَأَبَارِيقَ وَكَأْسٍ مِّن مَّعِينٍ {18} لَا يُصَدَّعُونَ عَنْهَا وَلَا يُنزِفُونَ {19} وَفَاكِهَةٍ مِّمَّا يَتَخَيَّرُونَ {20} وَلَحْمِ طَيْرٍ مِّمَّا يَشْتَهُونَ {21} وَحُورٌ عِينٌ {22} كَأَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ الْمَكْنُونِ {23} جَزَاء بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ {24} لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا تَأْثِيمًا {25} إِلَّا قِيلًا سَلَامًا سَلَامًا {26} وَأَصْحَابُ الْيَمِينِ مَا أَصْحَابُ الْيَمِينِ {27} فِي سِدْرٍ مَّخْضُودٍ {28} وَطَلْحٍ مَّنضُودٍ {29} وَظِلٍّ مَّمْدُودٍ {30} وَمَاء مَّسْكُوبٍ {31} وَفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ {32} لَّا مَقْطُوعَةٍ وَلَا مَمْنُوعَةٍ {33} وَفُرُشٍ مَّرْفُوعَةٍ {34} إِنَّا أَنشَأْنَاهُنَّ إِنشَاء {35} فَجَعَلْنَاهُنَّ أَبْكَارًا {36} عُرُبًا أَتْرَابًا {37} لِّأَصْحَابِ الْيَمِينِ {38
اور آگے والے تو پھر آگے والے ہی ہیں ۔ وہی تو مقرب لوگ ہیں ۔ نعمت بھری جنتوں میں رہیں گے۔ اگلوں میں سے بہت ہوں گے اور پچھلوں میں سے کم ۔مرصع تختوں پر تکیے لگا ئے آمنے سامنے بیٹھیں گے ۔ اُن کی مجلسوں میں اَبدی لڑکے شرابِِ چشمۂ جاری سے لبریز پیا لے اور کنڑ اور ساغر لیے دوڑ تے پھرتے ہونگے جسے پی کر نہ اُن کا سر چکرائے گا نہ اُن کی عقل میں فتور آئے گا ۔ اور وہ ان کے سامنے طرح طرح کے لذیذ پھل پیش کریں گے کہ جسے چاہیں چن لیں ، اور پرندوں کے گوشت پیش کریں گے کہ جس پرندے کا چاہیں استعمال کریں ۔ اور ان کے لیے خوبصورت آنکھوں والی حوریں ہو ں گی ، ایسی حسین جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی۔ یہ سب کچھ اُن اعمال کی جزا کے طور پر انہیں ملے گا جو وہ دینا میں کر تے رہے تھے ۔ وہاں وہ کوئی بیہودہ کلام یا گناہ کی بات نہ سنیں گے جو بات بھی ہو گی ٹھیک ٹھیک ہو گی ۔
اور دائیں بازو والے ، دائیں بازو والوں کی خوش نصیبی کا کیا کہنا ۔ وہ بے خار بیر یوں ، اور تہ بر تہ چڑھے ہوئے کیلوں ، اور دور تک پھیلی ہوئی چھاؤں ، اور ہر دم رواں پانی ، اور کبھی ختم نہ ہونے والے اور بے روک ٹوک ملنے والے بکثرت پھلوں، اور اونچی نشست گاہوں میں ہوں گے ۔ ان کی بیویوں کو ہم خاص طور پر نئے سرے سے پیدا کریں گے اور انہیں باکرہ بنا دیں گے، اپنے شوہروں کی عاشق اور عمر میں ہم سِن ۔ یہ کچھ دائیں بازو والوں کے لیے ہے ۔
سورة الرحمن
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ {46} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {47} ذَوَاتَا أَفْنَانٍ {48} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {49} فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ {50} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {51} فِيهِمَا مِن كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ {52} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {53} مُتَّكِئِينَ عَلَى فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ {54} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {55} فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ {56} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {57} كَأَنَّهُنَّ الْيَاقُوتُ وَالْمَرْجَانُ {58} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {59} هَلْ جَزَاء الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ {60} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {61} وَمِن دُونِهِمَا جَنَّتَانِ {62} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {63} مُدْهَامَّتَانِ {64} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {65} فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ {66} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {67} فِيهِمَا فَاكِهَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ {68} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {69} فِيهِنَّ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ {70} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {71} حُورٌ مَّقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ {72} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {73} لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ {74} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {75} مُتَّكِئِينَ عَلَى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ {76} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {77} تَبَارَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِي الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ {78
اور ہر اس شخص کے لیے جو اپنے رب کے حضور پیش ہونے کا خوف رکھتا ہو، دو باغ ہیں ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ ہری بھری ڈالیوں سے بھر پور ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ دونوں باغوں میں دو چشمے رواں ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ دونوں باغوں میں ہر پھل کی دو قسمیں ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ جنتی لوگ ایسے فرشتوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے جن کے استردبیز ریشم کے ہوں گے ، اور باغوں کی ڈالیاں پھلوں سے جھکی پڑ رہی ہوں گی ۔ اپنے رب کی کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ ان نعمتوں کے درمیان شرمیلی نگاہوں والیاں ہوں گی جنہیں ان جنتیوں سے پہلےکبھی کسی انسان یا جن نے نہ چھوا ہو گا۔ ا پنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ ایسی خوبصورت جیسے ہیرے اور موتی۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟
نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے ۔ پھر اے جن و انس ، اپنے رب کے کن کن اوصاف حمیدہ کا تم انکار کرو گے ؟
اور ان باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہوں گے ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ گھنے سر سبز و شاداب باغ ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ دونوں باغوں میں دو چشمے فواروں کی طرح اُبلتے ہوئے ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ ان میں بکثرت پھل اور کھجوریں اور انار ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ ان نعمتوں کے درمیان خوب سیرت اور خوبصورت بیویاں ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ خیموں میں ٹھیرائی ہوئی حوریں ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ ان جنتیوں سے پہلے کبھی کسی انسان یا جن نے ان کو نہ چھوا ہو گا ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ وہ جنتی سبز قالینوں اور نفیس و نادر فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے ؟ بڑی برکت والا ہے تیرے رب جلیل و کریم کا نام ۔