Only Allah’s Sovereignty
قيامت کے دن صرف الله كى بادشاهى
اسی مضمون پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے
سورة غافر -40
يَوْمَ هُم بَارِزُونَ لَا يَخْفَى عَلَى اللَّهِ مِنْهُمْ شَيْءٌ لِّمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ {16} الْيَوْمَ تُجْزَى كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ لَا ظُلْمَ الْيَوْمَ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ {17} وَأَنذِرْهُمْ يَوْمَ الْآزِفَةِ إِذِ الْقُلُوبُ لَدَى الْحَنَاجِرِ كَاظِمِينَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ حَمِيمٍ وَلَا شَفِيعٍ يُطَاعُ {18} يَعْلَمُ خَائِنَةَ الْأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ {19} وَاللَّهُ يَقْضِي بِالْحَقِّ وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ لَا يَقْضُونَ بِشَيْءٍ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ {20
وہ دن جبکہ سب لوگ بے پردہ ہونگے، اللہ سے ان کے کوئی بات بھی چھپی ہوئی نہ ہوگی۔(اُس روز پکار کر پوچھا جائے گا) آج بادشاہی کس کی ہے؟ (سارا عالم پکار اُٹھے گا)۔ اللہ واحد قہار کی۔ (کہا جائے گا)۔ آج ہر متنفس کو اُس کمائی کا بدلہ دیا جائے گا جو اس نے کی تھی۔آج کسی پر کوئی ظلم نہ ہوگا۔ اور اللہ حساب لینے میں بہت تیز ہے۔اے نبی ﷺ ڈرا دو ان لوگوں کو اُس دن سے جو قریب آلگا ہے۔ جب کلیجے مُنہ کو آرہے ہونگے اور لوگ چُپ چاپ غم کے گھونٹ پیے کھڑے ہونگے۔ ظالموں کا نہ کوئی مشفق دوست ہو گا اور نہ کوئی شفیع جس کی بات مانی جائے ۔ اللہ نگاہوں کی چوری تک سے واقف ہے اور وہ راز تک جانتا ہے جو سینوں نے چھُپا رکھے ہیں۔ اور اللہ حق کے ساتھ( ٹھیک ٹھیک بے لاگ) فیصلہ کرے گا۔رہے وہ جن کو (یہ مشرکین) اللہ کو چھوڑ کر پکارتے ہیں، وہ کسی چیز کا بھی فیصلہ کرنے والے نہیں ہیں۔ بلاشبہ اللہ ہی سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے۔
سورة الحج -22
وَلَا يَزَالُ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي مِرْيَةٍ مِّنْهُ حَتَّى تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً أَوْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَقِيمٍ {55} الْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ لِّلَّهِ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ فَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ {56} وَالَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَأُوْلَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ {57
انکار کرنے والے تو اس کی طرف سے شک ہی میں پڑے رہیں گے یہاں تک کہ یا تو ان پر قیامت کی گھڑی اچانک آ جائے، یا ایک منحوس دن کا عذاب نازل ہو جائے۔ اُس روز بادشاہی اللہ کی ہو گی، اور وہ ان کے درمیان فیصلہ کر دے گا۔ جو ایمان رکھنے والے اور عملِ صالح کرنے والے ہوں گےوہ نعمت بھری جنتوں میں جائیں گے، اور جنہوں نے کفر کیا ہو گا اور ہماری آیات کو جھٹلایا ہو گا اُن کے لیے رُسواکن عذاب ہو
سورة الفرقان -25
يَوْمَ يَرَوْنَ الْمَلَائِكَةَ لَا بُشْرَى يَوْمَئِذٍ لِّلْمُجْرِمِينَ وَيَقُولُونَ حِجْرًا مَّحْجُورًا {22} وَقَدِمْنَا إِلَى مَا عَمِلُوا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنَاهُ هَبَاء مَّنثُورًا {23} أَصْحَابُ الْجَنَّةِ يَوْمَئِذٍ خَيْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَأَحْسَنُ مَقِيلًا {24} وَيَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَاء بِالْغَمَامِ وَنُزِّلَ الْمَلَائِكَةُ تَنزِيلًا {25} الْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ لِلرَّحْمَنِ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى الْكَافِرِينَ عَسِيرًا {26} وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَى يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا {27} يَا وَيْلَتَى لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا {28} لَقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءنِي وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنسَانِ خَذُولًا {29} وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا {30
جس روز یہ فرشتوں کو دیکھیں گے وہ مجرموں کے لیے کسی بشارت کا دن نہ ہو گا۔چیخ اٹھیں گے کہ پناہ بخدا، اور جو کچھ بھی ان کا کیا دھرا ہے اُسے لے کر ہم غبار کی طرح اُڑا دیں گے۔ بس وہی لوگ جو جنت کے مستحق ہیں اُس دن اچھی جگہ ٹھہریں گےاور دوپہر گزارنے کو عمدہ مقام پائیں گے۔ آسمان کو چیرتا ہوا ایک بادل اُس روز نمودار ہو گا اور فرشتوں کے پرے کے پرے اتار دیے جائیں گے۔ اُس روز حقیقی بادشاہی صرف رحمان کی ہو گی۔ اور وہ منکرین کے لیے بڑا سخت دن ہو گا۔ ظالم انسان اپنے ہاتھ چبائے گا اور کہے گا” کاش میں نے رسول کاساتھ دیا ہوتا۔ ہائے میری کم بختی، کاش میں نے فلاں شخص کو دوست نہ بنایا ہوتا۔ اُس کے بہکائے میں آ کر میں نے وہ نصیحت نہ مانی جو میرے پاس آئی تھی، شیطان انسان کے حق میں بڑا ہی بے وفا نکلا۔” اور رسول کہے گا کہ ” اے میرے رب، میری قوم کے لوگوں نے اس قرآن کو نشانہءتضحیک بنا لیا تھا
سورة الزمر – 39
وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّماوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى عَمَّا يُشْرِكُونَ {67} وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الْأَرْضِ إِلَّا مَن شَآء اللَّهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَى فَإِذَا هُم قِيَامٌ يَّنظُرُونَ {68} وَأَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ الْكِتَابُ وَجِيءَ بِالنَّبِيِّينَ وَالشُّهَدَآء وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ {69} وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَا يَفْعَلُونَ {70
ان لوگوں نے اللہ کی قدر ہی نہ کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے۔ (اُس کی قدرت کاملہ کا حال تو یہ ہے کہ)قیامت کے روز پوری زمین اُس کی مٹھی میں ہو گی اور آسمان اُس کے دست راست میں لپٹے ہوں گے۔ پاک اور بالاتر ہے وہ اُس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں۔ اور اُس روز صور پھونکا جائے گااور وہ سب مر کر گر جائیں گےجو آسمانوں اورزمین میں ہیں سوائے اُن کے جنہیں اللہ زندہ رکھنا چاہے۔ پھر ایک دوسرا صور پھونکا جائے گا اور یکایک سب کے سب اُٹھ کر دیکھنے لگیں گے۔ زمین اپنے رب کے نور سے چمک اُٹھے گی، کتابِِاعمال لا کر رکھ دی جائے گی، انبیاء اور تمام گواہ حاضر کر ديے جائیں گے، لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا، اُن پر کوئی ظلم نہ ہو گااور ہر متنفس کوجو کچھ بھی اُس نے عمل کیا تھا اُس کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔لوگ جو کچھ بھی کرتے ہیں اللہ اس کو خوب جانتا ہے۔
سورة هود – 11
۔۔۔۔ ذَلِكَ يَوْمٌ مَّجْمُوعٌ لَّهُ النَّاسُ وَذَلِكَ يَوْمٌ مَّشْهُودٌ {103} وَمَا نُؤَخِّرُهُ إِلاَّ لِأَجَلٍ مَّعْدُودٍ {104} يَوْمَ يَأْتِ لاَ تَكَلَّمُ نَفْسٌ إِلاَّ بِإِذْنِهِ فَمِنْهُمْ شَقِيٌّ وَسَعِيدٌ {105
وہ ایک دن ہو گا جس میں سب لوگ جمع ہوں گےاور پھر جو کچھ بھی اُس روز ہو گا سب کی آنکھوں کے سامنے ہو گا۔ ہم اس کے لانے میں کچھ بہت زیادہ تاخیر نہیں کر رہے ہیں، بس ایک گِنی چُنی مدت اس کے لیے مقرر ہے۔ جب وہ آئے گا تو کسی کو بات کرنے کی مجال نہ ہوگی، اِلاّ یہ کہ اللہ کی اجازت سے کچھ عرض کرے۔ پھر کچھ لوگ اس روز بدبخت ہونگے اور کچھ نیک بخت۔