اللہ کی عطا کردہ نعمتوں میں شریک ٹھہرانا

Associating Partners in Allah’s Bounties

اللہ کی عطا کردہ نعمتوں میں شریک ٹھہرانا

 

اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة النحل –  16    

اَفَمَنْ يَّخْلُقُ كَمَنْ لَّا يَخْلُقُ١ؕ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ۰۰17 وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۰۰18

 

پھر کیا وہ جو پیدا کرتا ہے او وہ جو کچھ بھی پیدا نہیں کرتے ، دونوں یکساں ہیں؟ کیا تم ہوش میں نہیں آتے؟ اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننا چاہو تو گن نہیں سکتے ، حقیقت یہ ہے کہ وہ بڑا ہی در گزر کرنے والا اور رحیم ہے

 

سورة النحل –  16    

وَ مَا بِكُمْ مِّنْ نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ ثُمَّ اِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فَاِلَيْهِ تَجْـَٔرُوْنَۚ۰۰53 ثُمَّ اِذَا كَشَفَ الضُّرَّ عَنْكُمْ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْكُمْ بِرَبِّهِمْ يُشْرِكُوْنَۙ۰۰54 لِيَكْفُرُوْا بِمَاۤ اٰتَيْنٰهُمْ١ؕ فَتَمَتَّعُوْا١۫ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ۰۰55

 

تم کو جو نعمت بھی حاصل ہے اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ پھر جب کوئی سخت وقت تم پر آتا ہے تو تم لوگ خود اپنی فریادیں لے کر اسی کی طرف دوڑتے ہو۔ مگر جب اللہ اس وقت کو ٹال دیتا ہے تو یکایک تم میں سے ایک گروہ اپنے رب کے ساتھ دوسروں کو (اس مہربانی کے شکریے میں) شریک کرنے لگتا ہے ۔  تاکہ اللہ کے احسان کی ناشکری کرے ۔ اچھا ، مزے کر لو ، عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔

 

سورة الفرقان 25    

وَ هُوَ الَّذِيْ خَلَقَ مِنَ الْمَآءِ بَشَرًا فَجَعَلَهٗ نَسَبًا وَّ صِهْرًا١ؕ وَ كَانَ رَبُّكَ قَدِيْرًا۰۰54 وَ يَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَنْفَعُهُمْ وَ لَا يَضُرُّهُمْ١ؕ وَ كَانَ الْكَافِرُ عَلٰى رَبِّهٖ ظَهِيْرًا۰۰55

 

اور وہی ہے جس نے پانی سے ایک بشر پیدا کیا پھر اس سے نسب اور سسرال کے دو الگ سلسلے چلائے ۔ تیرا رب بڑا ہی قدرت والا ہے ۔ اُس خدا کو چھوڑ کر لوگ اُن کو پوج رہے ہیں جو نہ ان کو نفع پہنچا سکتے ہیں نہ نقصان ، اور اوپر سے مزید یہ کہ کافر اپنے ربّ کے مقابلے میں ہر باغی کا مددگار بنا ہوا ہے ۔