اسی مضمون پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

سورة ص
۔۔۔ وَإِنَّ لِلْمُتَّقِينَ لَحُسْنَ مَآبٍ {49} جَنَّاتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّهُمُ الْأَبْوَابُ {50} مُتَّكِئِينَ فِيهَا يَدْعُونَ فِيهَا بِفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ وَشَرَابٍ {51} وَعِندَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ أَتْرَابٌ {52} هَذَا مَا تُوعَدُونَ لِيَوْمِ الْحِسَابِ {53} إِنَّ هَذَا لَرِزْقُنَا مَا لَهُ مِن نَّفَادٍ {54
متقی لوگوں کے لیے یقیناًبہترین ٹھکانا ہے، ہمیشہ رہنے والی جنتیں جن کے دروازے اُن کے لیے کھلے ہوں گے۔ ان میں وہ تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے، خوب خوب فواکہ اور مشروبات طلب کر رہے ہوں گے، اور ان کے پاس شرمیلی ہم سِن بیویاں ہوں گی۔یہ وہ چیزیں ہیں جنہیں حساب کے دن عطا کرنے کا تم سے وعدہ کیا جارہاہے۔ یہ ہمارا رزق ہے جو کبھی ختم ہونے والا نہیں۔

سورة الرحمن
مُتَّكِئِينَ عَلَى فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ {54} فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ {55
جنتی لوگ ایسے فرشتوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے جن کے استردبیز ریشم کے ہوں گے ، اور باغوں کی ڈالیاں پھلوں سے جھکی پڑ رہی ہوں گی ۔ اپنے رب کی کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

سورة الرحمن
مُتَّكِئِينَ عَلَى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ {76
وہ جنتی سبز قالینوں اور نفیس و نادر فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے۔

سورة الواقعة
وَالسَّابِقُونَ السَّابِقُونَ {10} أُوْلَئِكَ الْمُقَرَّبُونَ {11} فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ {12} ثُلَّةٌ مِّنَ الْأَوَّلِينَ {13} وَقَلِيلٌ مِّنَ الْآخِرِينَ {14} عَلَى سُرُرٍ مَّوْضُونَةٍ {15} مُتَّكِئِينَ عَلَيْهَا مُتَقَابِلِينَ {16} يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُونَ {17} بِأَكْوَابٍ وَأَبَارِيقَ وَكَأْسٍ مِّن مَّعِينٍ {18} لَا يُصَدَّعُونَ عَنْهَا وَلَا يُنزِفُونَ {19} وَفَاكِهَةٍ مِّمَّا يَتَخَيَّرُونَ {20} وَلَحْمِ طَيْرٍ مِّمَّا يَشْتَهُونَ {21} وَحُورٌ عِينٌ {22} كَأَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ الْمَكْنُونِ {23} جَزَاء بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ {24} لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا تَأْثِيمًا {25} إِلَّا قِيلًا سَلَامًا سَلَامًا {26} وَأَصْحَابُ الْيَمِينِ مَا أَصْحَابُ الْيَمِينِ {27} فِي سِدْرٍ مَّخْضُودٍ {28} وَطَلْحٍ مَّنضُودٍ {29} وَظِلٍّ مَّمْدُودٍ {30} وَمَاء مَّسْكُوبٍ {31} وَفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ {32} لَّا مَقْطُوعَةٍ وَلَا مَمْنُوعَةٍ {33} وَفُرُشٍ مَّرْفُوعَةٍ {34} إِنَّا أَنشَأْنَاهُنَّ إِنشَاء {35} فَجَعَلْنَاهُنَّ   أَبْكَارًا {36} عُرُبًا أَتْرَابًا {37} لِّأَصْحَابِ الْيَمِينِ {38
اور آگے والے تو پھر آگے والے ہی ہیں  ۔ وہی تو مقرب لوگ ہیں ۔ نعمت بھری جنتوں میں رہیں گے۔ اگلوں میں سے بہت ہوں گے اور پچھلوں میں سے کم ۔مرصع تختوں پر تکیے لگا ئے آمنے سامنے بیٹھیں گے ۔ اُن کی مجلسوں میں اَبدی لڑکے شرابِِ چشمۂ جاری سے لبریز پیا لے اور کنڑ اور ساغر لیے دوڑ تے پھرتے ہونگے جسے پی کر نہ اُن کا سر چکرائے  گا نہ اُن کی عقل میں فتور آئے گا ۔  اور وہ ان کے سامنے طرح طرح کے لذیذ پھل پیش کریں گے کہ جسے چاہیں چن لیں ، اور پرندوں کے گوشت پیش کریں گے کہ جس پرندے کا چاہیں استعمال کریں  ۔ اور ان کے لیے خوبصورت آنکھوں والی حوریں ہو ں گی ، ایسی حسین جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی۔  یہ سب کچھ اُن اعمال کی جزا کے طور پر انہیں ملے گا جو وہ دینا میں کر تے رہے تھے ۔ وہاں وہ کوئی بیہودہ کلام یا گناہ کی بات نہ سنیں گے  جو بات بھی ہو گی ٹھیک ٹھیک ہو گی  ۔ اور دائیں بازو والے ، دائیں بازو والوں کی خوش نصیبی کا کیا کہنا ۔ وہ بے خار بیر یوں  ، اور تہ بر تہ چڑھے ہوئے کیلوں ، اور دور تک پھیلی ہوئی چھاؤں ، اور ہر دم رواں پانی ، اور کبھی ختم نہ ہونے والے اور بے روک ٹوک ملنے والے بکثرت پھلوں، اور اونچی نشست گاہوں میں ہوں گے ۔ ان کی بیویوں کو ہم خاص طور پر نئے سرے سے پیدا کریں گے اور انہیں باکرہ بنا دیں گے، اپنے شوہروں کی عاشق  اور عمر میں ہم سِن ۔ یہ کچھ دائیں بازو والوں کے لیے ہے ۔

سورة الطور
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَنَعِيمٍ {17} فَاكِهِينَ بِمَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ وَوَقَاهُمْ رَبُّهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ {18} كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ {19} مُتَّكِئِينَ عَلَى سُرُرٍ مَّصْفُوفَةٍ وَزَوَّجْنَاهُم بِحُورٍ عِينٍ {20} وَالَّذِينَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُم بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَمَا أَلَتْنَاهُم مِّنْ عَمَلِهِم مِّن شَيْءٍ كُلُّ امْرِئٍ بِمَا كَسَبَ رَهِينٌ {21} وَأَمْدَدْنَاهُم بِفَاكِهَةٍ وَلَحْمٍ مِّمَّا يَشْتَهُونَ {22} يَتَنَازَعُونَ فِيهَا كَأْسًا لَّا لَغْوٌ فِيهَا وَلَا تَأْثِيمٌ {23} وَيَطُوفُ عَلَيْهِمْ غِلْمَانٌ لَّهُمْ كَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَّكْنُونٌ {24} وَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَسَاءلُونَ {25} قَالُوا إِنَّا كُنَّا قَبْلُ فِي أَهْلِنَا مُشْفِقِينَ {26} فَمَنَّ اللَّهُ عَلَيْنَا وَوَقَانَا عَذَابَ السَّمُومِ {27} إِنَّا كُنَّا مِن قَبْلُ نَدْعُوهُ إِنَّهُ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِيمُ {28
بےشک متقی لوگ  وہاں باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے، لطف لے رہے ہوں گے اُن چیزوں سے جو ان کا رب انہیں دے گا، اور ان کا رب انہیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا۔ (ان سے کہا جائے گا) کھاؤ اور پیو اور پیو مزے سے  اپنے اُن اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے ہو۔ وہ آمنے سامنے بچھے ہوئے تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم خوبصورت آنکھوں والی حوریں ان سے بیاہ دیں گے  ۔ جو لوگ ایمان لائے ہیں اور ان کی اولاد بھی کسی درجہء ایمان میں ان کے نقش قدم پر چلی ہے ان کی اس اولاد کو بھی ہم (جنت میں) ان کے ساتھ ملا دیں گے اور ان کے عمل میں کوئی گھاٹا ان کو نہ دیں گے ۔ ہر شخص اپنے کسب کے عوض رہن ہے  ۔ ہم ان کے ہر طرح کے پھل اور گوشت ، جس چیز کو بھی ان کا جی چاہے گا، خوب دیے چلے جائیں گے۔ وہ ایک دوسرے سے جام شراب لپک لپک کر لے رہے ہوں گے جس میں نہ یا وہ گوئی ہوگی نہ بد کرداری۔ اور ان کی خدمت میں وہ لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے جو انہی(کی خدمت) کے لیےمخصوص ہوں گے ، ایسے خوبصورت جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی۔ یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے (دنیا میں گزرے ہوئے ) حالات پوچھیں گے۔ یہ کہیں گے کہ ہم پہلے اپنے گھر والوں میں ڈرتے ہوئے زندگی بسر کرتے تھے ، آخر کار اللہ نے ہم پر فضل فرمایا اور ہمیں جھلسا دینے والی ہوا کے عذاب سے بچا لیا ۔ ہم پچھلی زندگی میں اُسی سے دعائیں مانگتے تھے، وہ واقعی بڑا ہی محسن اور رحیم ہے۔

سورة الصافات
إِلَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ{40} أُوْلَئِكَ لَهُمْ رِزْقٌ مَّعْلُومٌ {41} فَوَاكِهُ وَهُم مُّكْرَمُونَ {42} فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ {43} عَلَى سُرُرٍ مُّتَقَابِلِينَ {44} يُطَافُ عَلَيْهِم بِكَأْسٍ مِن مَّعِينٍ {45} بَيْضَاء لَذَّةٍ لِّلشَّارِبِينَ {46} لَا فِيهَا غَوْلٌ وَلَا هُمْ عَنْهَا يُنزَفُونَ {47} وَعِنْدَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ عِينٌ {48} كَأَنَّهُنَّ بَيْضٌ مَّكْنُونٌ {49
مگرجو اللہ کے مخلص بندےہیں اُن کے لیے جانا بوجھا رزق ہے، ہر طرح کی لذیذ چیزیں اور نعمت بھری جنتیں ہیں جن میں وہ عزت کے ساتھ رکھے جائيں گے۔ تختوں پر آمنے سامنے بیٹھیں گے۔ شراب کے چشموں سے ساغر بھر بھر کر ان کے درمیان پھرائے جائیں گے۔ چمکتی ہوئي شراب ، جو پینے والوں کے لیے لذّت ہو گی ۔نہ اُن کے جسم کو اُس سے کوئی ضرر ہو گا اور نہ ان کی عقل اس سے خراب ہو گي۔ اوران کے پاس نگاہیں بچانے والی ، خوبصورت آنکھوں والی عورتیں ہوں گی، ایسی نازک جیسے انڈے کے چھلکے کے نیچے چھپی ہوئی جِھلّی۔

سورة يس
إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْيَوْمَ فِي شُغُلٍ فَاكِهُونَ {55} هُمْ وَأَزْوَاجُهُمْ فِي ظِلَالٍ عَلَى الْأَرَائِكِ مُتَّكِؤُونَ {56} لَهُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ وَلَهُم مَّا يَدَّعُونَ {57} سَلَامٌ قَوْلًا مِن رَّبٍّ رَّحِيمٍ {58
آج جنتی لوگ مزے کرنے میں مشغول ہیں۔وہ اور ان کی بیویاں گھنے سایوں میں ہیں مسندوں پر تکیے لگائے ہوئے، ہر قسم کی لذیذ چیزیں کھانے پینے کو ان کے لیے وہاں موجود ہیں، جو کچھ وہ طلب کریں ان کے لیے حاضر ہے، ربِِ رحیم کی طرف سے ان کو سلام کہا گیا ہے۔