sura-al-bakara-2-170

Obeying Forefathers in Disobedience of Allah

بتوں کی پوجا

اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة الأعراف  – 7

وَ اِلٰى عَادٍ اَخَاهُمْ هُوْدًا١ؕ قَالَ يٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَيْرُهٗ١ؕ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ۰۰65 قَالَ الْمَلَاُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖۤ اِنَّا لَنَرٰىكَ فِيْ سَفَاهَةٍ وَّ اِنَّا لَنَظُنُّكَ مِنَ الْكٰذِبِيْنَ۰۰66 قَالَ يٰقَوْمِ لَيْسَ بِيْ سَفَاهَةٌ وَّ لٰكِنِّيْ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَ۰۰67 اُبَلِّغُكُمْ رِسٰلٰتِ رَبِّيْ وَ اَنَا لَكُمْ نَاصِحٌ اَمِيْنٌ۰۰68 اَوَ عَجِبْتُمْ اَنْ جَآءَكُمْ ذِكْرٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَلٰى رَجُلٍ مِّنْكُمْ لِيُنْذِرَكُمْ١ؕ وَ اذْكُرُوْۤا اِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَآءَ مِنْۢ بَعْدِ قَوْمِ نُوْحٍ وَّ زَادَكُمْ فِي الْخَلْقِ بَصْۜطَةً١ۚ فَاذْكُرُوْۤا اٰلَآءَ اللّٰهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۰۰69 قَالُوْۤا اَجِئْتَنَا لِنَعْبُدَ اللّٰهَ وَحْدَهٗ وَ نَذَرَ مَا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَآؤُنَا١ۚ فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِيْنَ۰۰70 قَالَ قَدْ وَ قَعَ عَلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ رِجْسٌ وَّ غَضَبٌ١ؕ اَتُجَادِلُوْنَنِيْ فِيْۤ اَسْمَآءٍ سَمَّيْتُمُوْهَاۤ اَنْتُمْ وَ اٰبَآؤُكُمْ مَّا نَزَّلَ اللّٰهُ بِهَا مِنْ سُلْطٰنٍ١ؕ فَانْتَظِرُوْۤا اِنِّيْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِيْنَ۰۰71 فَاَنْجَيْنٰهُ وَ الَّذِيْنَ مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَ قَطَعْنَا دَابِرَ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا وَ مَا كَانُوْا مُؤْمِنِيْنَؒ۰۰72

اور عاد کی طرف ہم نے ان کے بھائی ہود ؑ کو بھیجا ۔ اس نے کہا’’ اے برادرانِ قوم ، اللہ کی بندگی کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے۔ پھر کیا تم غلط روی سے پرہیز نہ کرو گے؟  اس کی قوم کے سرداروں نے جو اس کی بات ماننے سے انکار کر رہے تھے ، جواب میں کہا ’’ ہم تو تمہیں بے عقلی میں مبتلا سمجھتے ہیں اور ہمیں گمان ہے کہ تم جھوٹے ہو۔‘‘  اس نے کہا ’’ اے برادرانِ قوم ! میں بے عقلی میں مبتلا نہیں ہوں بلکہ میں ربّ العالمین کا رسول ہوں ، تم کو اپنے ربّ کے پیغامات پہنچاتا ہوں ،  اور تمہارا ایسا خیر خواہ ہوں جس پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے ۔  کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہوا کہ تمہارے پاس خود تمہاری اپنی قوم کے ایک آدمی کے ذریعہ سے تمہارے ربّ کی یاددہانی آئی تاکہ وہ تمہیں خبردار کرے؟ بھول نہ جاؤ کہ تمہارے ربّ نے نوح ؑ کی قوم کے بعد تم کو اس کا جانشین بنایا اور تمہیں خوب تنو مند کیا ، پس اللہ کی قدرت کے کرشموں کو یاد رکھو ، امید ہے کہ فلاح پاؤ گے ۔‘‘  انہوں نے جواب دیا ’’ کیا تو ہمارے پاس اس لیے آیا ہے کہ ہم اکیلے اللہ ہی کی عبادت کریں اور اُنہیں چھوڑ دیں جن کی عبادت ہمارے باپ دادا کرتے آئے ہیں؟ اچھا تو لے آ وہ عذاب جس کی تو ہمیں دھمکی دیتا ہے اگر تو سچا ہے ۔ ‘‘اس نے کہا ’’ تمہارے ربّ کی پھٹکار تم پر پڑ گئی اور اس کا غضب ٹوٹ پڑا ۔ کیا تم مجھ سے اُن ناموں پر جھگڑتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں ، جن کے لیے اللہ نے کوئی سند نازل نہیں کی ہے؟ اچھا تو تم بھی انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔‘‘  آخر کار ہم نے اپنی مہربانی سے ہود ؑ اور اس کے ساتھیوں کو بچا لیا اور اُن لوگوں کی جڑ کاٹ دی جو ہماری آیات کو جھٹلا چکے تھے اور ایمان لانے والے نہ تھے ۔

 

سورة إبراهيم    14

اَلَمْ يَاْتِكُمْ نَبَؤُا الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ قَوْمِ نُوْحٍ وَّ عَادٍ وَّ ثَمُوْدَ١ۛؕ۬ وَ الَّذِيْنَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ١ۛؕ لَا يَعْلَمُهُمْ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ جَآءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ فَرَدُّوْۤا اَيْدِيَهُمْ فِيْۤ اَفْوَاهِهِمْ وَ قَالُوْۤا اِنَّا كَفَرْنَا بِمَاۤ اُرْسِلْتُمْ بِهٖ وَ اِنَّا لَفِيْ شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُوْنَنَاۤ اِلَيْهِ مُرِيْبٍ۰۰9 قَالَتْ رُسُلُهُمْ اَفِي اللّٰهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ يَدْعُوْكُمْ لِيَغْفِرَ لَكُمْ مِّنْ ذُنُوْبِكُمْ وَ يُؤَخِّرَكُمْ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى١ؕ قَالُوْۤا اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا١ؕ تُرِيْدُوْنَ اَنْ تَصُدُّوْنَا عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَآؤُنَا فَاْتُوْنَا بِسُلْطٰنٍ مُّبِيْنٍ۰۰10 قَالَتْ لَهُمْ رُسُلُهُمْ اِنْ نَّحْنُ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ يَمُنُّ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ؕ وَ مَا كَانَ لَنَاۤ اَنْ نَّاْتِيَكُمْ بِسُلْطٰنٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ۰۰11 وَ مَا لَنَاۤ اَلَّا نَتَوَكَّلَ عَلَى اللّٰهِ وَ قَدْ هَدٰىنَا سُبُلَنَا١ؕ وَ لَنَصْبِرَنَّ عَلٰى مَاۤ اٰذَيْتُمُوْنَا١ؕ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُوْنَؒ۰۰12

کیاتمہیں اُن قوموں کے حالات نہیں پہنچے جو تم سے پہلے گزر چکی ہیں؟ قومِ نوحؑ، عاد، ثمود اور اُن کے بعد آنے والی بہت سی قومیں جن کا شمار اللہ ہی کو معلوم ہے؟ اُن کے رسول جب اُن کےپاس صاف صاف باتیں اور کھلی کھلی نشانیاں لیے ہوئے آئے تو اُنہوں نے اپنے  منہ میں ہاتھ دبا لیے اور کہا کہ“جس پیغام کے ساتھ تم بھیجے گئے ہوہم اُس کو نہیں مانتے اور جس چیز کی تم ہمیں دعوت دیتے ہو اس کی طرف سے ہم سخت خلجان آمیز شک میں پڑے ہوئے ہیں۔”ان کے رسولوں نے کہا “ کیا خدا کے بارےمیں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا خالق ہے؟ وہ تمہیں بلا رہا ہے تاکہ تمہارے قصور معاف کرے اور تم کو ایک مدّتِ مقّرر تک مہلت دے۔”اُنہوں نے جواب دیا“ تم کچھ نہیں ہو مگر ویسے ہی انسان جیسے ہم ہیں۔ تم ہمیں اُن ہستیوں کی بندگی سے روکنا چاہتے ہو جن کی بندگی باپ دادا سے ہوتی چلی آرہی ہے۔ اچھا تو لاؤ کوئي صریح سند۔ اُن کے رسولوں نے ان سے کہا “واقعی ہم کچھ نہیں ہیں مگر تم ہی جیسے انسان۔ لیکن اللہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے نوازتا ہے، اور یہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے  کہ تمہیں کوئی سند لا دیں۔ سند تو اللہ ہی کے اذن سے آسکتی ہے اور اللہ ہی پر اہل ِایمان کوبھروسہ کرنا چاہیے۔اور ہم کیوں نہ اللہ پر بھروسہ کریں جب کہ ہماری زندگی کی راہوں میں اس نےہماری رہنمائی کی ہے؟ جو اذیتیں تم لوگ ہمیں دے رہے ہو اُن پر ہم صبر کریں گے اور بھروسہ کرنے والوں کا بھروسہ اللہ ہی پر ہونا چاہیے۔

 

سورة الصافات – 37

اَذٰلِكَ خَيْرٌ نُّزُلًا اَمْ شَجَرَةُ الزَّقُّوْمِ۰۰62 اِنَّا جَعَلْنٰهَا فِتْنَةً لِّلظّٰلِمِيْنَ۰۰63 اِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخْرُجُ فِيْۤ اَصْلِ الْجَحِيْمِۙ۰۰64 طَلْعُهَا كَاَنَّهٗ رُءُوْسُ الشَّيٰطِيْنِ۰۰65 فَاِنَّهُمْ لَاٰكِلُوْنَ مِنْهَا فَمَالِـُٔوْنَ مِنْهَا الْبُطُوْنَؕ۰۰66 ثُمَّ اِنَّ لَهُمْ عَلَيْهَا لَشَوْبًا مِّنْ حَمِيْمٍۚ۰۰67 ثُمَّ اِنَّ مَرْجِعَهُمْ لَاۡاِلَى الْجَحِيْمِ۰۰68اِنَّهُمْ اَلْفَوْا اٰبَآءَهُمْ ضَآلِّيْنَۙ۰۰69 فَهُمْ عَلٰۤى اٰثٰرِهِمْ يُهْرَعُوْنَ۰۰70 وَ لَقَدْ ضَلَّ قَبْلَهُمْ اَكْثَرُ الْاَوَّلِيْنَۙ۰۰71 وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا فِيْهِمْ مُّنْذِرِيْنَ۰۰72 فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِيْنَۙ۰۰73 اِلَّا عِبَادَ اللّٰهِ الْمُخْلَصِيْنَؒ۰۰74

بولو ، یہ ضیافت اچھی ہے یا زقوم کا درخت؟  ہم نے اُس درخت کو ظالموں کے لیے فتنہ بنا دیا ہے۔  وہ ایک درخت ہے جو جہنّم کی تہہ سے نکلتا ہے۔ اُس کے شگوفے ایسے ہیں جیسے شیطانوں کے سر۔  جہنّم کے لوگ اسے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے،  پھر اس پر پینے کے لیے ان کو کھولتا ہوا پانی ملے گا۔  اور اس کے بعد ان کی واپسی اِسی آتشِ دوزخ کی طرف ہوگی۔یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ پایا  اور اُنہی کے نقشِ قدم پر دوڑ چلے۔  حالانکہ اُن سے پہلے بہت سے لوگ گمراہ ہو چکے تھے  اور اُن میں ہم نے تنبیہ کرنے والے رُسول بھیجے تھے۔  اب دیکھ لو کہ اُن تنبیہ کئے جانے والوں کا کیا انجام ہوا ۔ اِس بد انجامی سے بس اللہ کے وہی بندے بچے ہیں جنہیں اس نے اپنے لیے خالص کر لیا ہے۔