Worshipping Idols
بتوں کی پوجا
اسی موضوع پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے
سورة الأنعام– 6
وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهِيْمُ لِاَبِيْهِ اٰزَرَ اَتَتَّخِذُ اَصْنَامًا اٰلِهَةً١ۚ اِنِّيْۤ اَرٰىكَ وَ قَوْمَكَ فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ۰۰74 وَ كَذٰلِكَ نُرِيْۤ اِبْرٰهِيْمَ مَلَكُوْتَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ لِيَكُوْنَ مِنَ الْمُوْقِنِيْنَ۰۰75 فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ الَّيْلُ رَاٰ كَوْكَبًا١ۚ قَالَ هٰذَا رَبِّيْ١ۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَ قَالَ لَاۤ اُحِبُّ الْاٰفِلِيْنَ۰۰76 فَلَمَّا رَاَ الْقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هٰذَا رَبِّيْ١ۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَ قَالَ لَىِٕنْ لَّمْ يَهْدِنِيْ رَبِّيْ لَاَكُوْنَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّآلِّيْنَ۰۰77 فَلَمَّا رَاَ الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هٰذَا رَبِّيْ هٰذَاۤ اَكْبَرُ١ۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَتْ قَالَ يٰقَوْمِ اِنِّيْ بَرِيْٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُوْنَ۰۰78 اِنِّيْ وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِيْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ حَنِيْفًا وَّ مَاۤ اَنَا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَۚ۰۰79 وَ حَآجَّهٗ قَوْمُهٗ١ؕ قَالَ اَتُحَآجُّوْٓنِّيْ فِي اللّٰهِ وَ قَدْ هَدٰىنِ١ؕ وَ لَاۤ اَخَافُ مَا تُشْرِكُوْنَ بِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ يَّشَآءَ رَبِّيْ شَيْـًٔا١ؕ وَسِعَ رَبِّيْ كُلَّ شَيْءٍ عِلْمًا١ؕ اَفَلَا تَتَذَكَّرُوْنَ۰۰80 وَ كَيْفَ اَخَافُ مَاۤ اَشْرَكْتُمْ وَ لَا تَخَافُوْنَ اَنَّكُمْ اَشْرَكْتُمْ بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ عَلَيْكُمْ سُلْطٰنًا١ؕ فَاَيُّ الْفَرِيْقَيْنِ اَحَقُّ بِالْاَمْنِ١ۚ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَۘ۰۰81 اَلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ لَمْ يَلْبِسُوْۤا اِيْمَانَهُمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓىِٕكَ لَهُمُ الْاَمْنُ وَ هُمْ مُّهْتَدُوْنَؒ۰۰82 وَ تِلْكَ حُجَّتُنَاۤ اٰتَيْنٰهَاۤ اِبْرٰهِيْمَ عَلٰى قَوْمِهٖ١ؕ نَرْفَعُ دَرَجٰتٍ مَّنْ نَّشَآءُ١ؕ اِنَّ رَبَّكَ حَكِيْمٌ عَلِيْمٌ۰۰83 وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ يَعْقُوْبَ١ؕ كُلًّا هَدَيْنَا١ۚ وَ نُوْحًا هَدَيْنَا مِنْ قَبْلُ وَ مِنْ ذُرِّيَّتِهٖ دَاوٗدَ وَ سُلَيْمٰنَ وَ اَيُّوْبَ وَ يُوْسُفَ وَ مُوْسٰى وَ هٰرُوْنَ١ؕ وَ كَذٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِيْنَۙ۰۰84 وَ زَكَرِيَّا وَ يَحْيٰى وَ عِيْسٰى وَ اِلْيَاسَ١ؕ كُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِيْنَۙ۰۰85 وَ اِسْمٰعِيْلَ وَ الْيَسَعَ وَ يُوْنُسَ وَ لُوْطًا١ؕ وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِيْنَۙ۰۰86 وَ مِنْ اٰبَآىِٕهِمْ وَ ذُرِّيّٰتِهِمْ وَ اِخْوَانِهِمْ١ۚ وَ اجْتَبَيْنٰهُمْ وَ هَدَيْنٰهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ۰۰87 ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ يَهْدِيْ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ؕ وَ لَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ۰۰88 اُولٰٓىِٕكَ الَّذِيْنَ اٰتَيْنٰهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحُكْمَ وَ النُّبُوَّةَ١ۚ فَاِنْ يَّكْفُرْ بِهَا هٰۤؤُلَآءِ فَقَدْ وَ كَّلْنَا بِهَا قَوْمًا لَّيْسُوْا بِهَا بِكٰفِرِيْنَ۰۰89 اُولٰٓىِٕكَ الَّذِيْنَ هَدَى اللّٰهُ فَبِهُدٰىهُمُ اقْتَدِهْ١ؕ قُلْ لَّاۤ اَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْعٰلَمِيْنَؒ۰۰90
ابراہیم ؑ کا واقعہ یاد کرو جبکہ اُس نے اپنے باپ آزر سے کہا تھا ’’کیا تو بتوں کو خدا بناتا ہے؟ میں تو تجھے اور تیری قوم کو کھلی گمراہی میں پاتا ہوں۔‘‘ ابراہیم ؑ کو ہم اِسی طرح زمین اور آسمانوں کا نظامِ سلطنت دکھاتے تھے اور اس لیے دکھاتے تھے کہ وہ یقین کرنے والوں میں سے ہو جائے۔ چنانچہ جب رات اس پر طاری ہوئی تو اُس نے ایک تارا دیکھا ، کہا یہ میرا رب ہے۔ مگر جب وہ ڈوب گیا تو بولا ڈوب جانے والوں کا تو میں گرویدہ نہیں ہوں۔ پھر جب چاند چمکتا نظر آیا تو کہا یہ ہے میرا رب۔ مگر جب وہ بھی ڈوب گیا تو کہا اگر میرے رب نے میری رہنمائی نہ کی ہوتی تو میں بھی گمراہ لوگوں میں شامل ہوگیا ہوتا۔ پھر جب سورج کو روشن دیکھا تو کہا یہ ہے میرا رب ، یہ سب سے بڑا ہے۔ مگر جب وہ بھی ڈوبا تو ابراہیم ؑ پکار اُٹھا’’ اے برادرانِ قوم ، میں اُن سب سے بیزار ہوں جنہیں تم خدا کا شریک ٹھہراتے ہو۔ میں نے تو یکسو ہو کر اپنا رُخ اُس ہستی کی طرف کرلیا جس نے زمین اور آسمانوں کو پیدا کیا ہے اور میں ہرگز شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔‘‘ اس کی قوم اس سے جھگڑنے لگی تو اس نے قوم سے کہا ’’کیا تم لوگ اللہ کے معاملہ میں مجھ سے جھگڑتے ہو؟ حالانکہ اس نے مجھے راہِ راست دکھا دی ہے۔ اور میں تمہارے ٹھہرائے ہوئے شریکوں سے نہیں ڈرتا ہاں اگر میرا رب کچھ چاہے تو وہ ضرور ہو سکتا ہے ، میرے رب کا علم ہر چیز پر چھایا ہوا ہے ، پھر کیا تم ہوش میں نہ آؤ گے؟ اور آخر میں تمہارے ٹھہرائے ہوئے شریکوں سے کیسے ڈروں جبکہ تم اللہ کے ساتھ ان چیزوں کو خدائی میں شریک بناتے ہوئے نہیں ڈرتے جن کے لیے اس نے تم پر کوئی سند نازل نہیں کی ہے؟ ہم دونوں فریقوں میں سے کون زیادہ بے خوفی و اطمینان کا مستحق ہے؟ بتاؤ اگر تم کچھ علم رکھتے ہو۔ حقیقت میں تو امن انہی کے لیے ہے اور راہِ راست پر وہی ہیں جو ایمان لائے اور جنہوں نے اپنے ایمان کو ظلم کے ساتھ آلودہ نہیں کیا ۔‘‘ یہ تھی ہماری وہ حجت جو ہم نے ابراہیم ؑ کو اس کی قوم کے مقابلہ میں عطا کی ۔ ہم جسے چاہتے ہیں بلند مرتبے عطا کرتے ہیں۔ حق یہ ہے کہ تمہارا ربّ نہایت دانا اور علیم ہے۔ پھر ہم ابراہیم ؑ کو اسحاق ؑ اور یعقوب ؑ جیسی اولاد دی اور ہر ایک کو راہِ راست دکھائی (وہی راہِ راست جو) اس سے پہلے نوحؑ کو دکھائی تھی ۔ اور اُسی کی نسل سے ہم نے داؤد ؑ ، سلیمان ؑ ، ایوب ؑ ، یوسف ؑ ، موسٰیؑؑ اور ہارون ؑ کو (ہدایت بخشی) ۔ اس طرح ہم نیکو کاروں کو ان کی نیکی کا بدلہ دیتے ہیں۔ (اُسی کی اولاد سے) زکریا ؑ ، یحییٰ ؑ ، عیسیٰ ؑ اور الیاس ؑ کو (راہ یاب کیا) ہر ایک ان میں سے صالح تھا۔ (اسی کے خاندان سے ) اسماعیل ؑ ، السیعؑ اور یونس ؑ اور لوط ؑ کو (راستہ دکھایا ) ۔ اِن میں سے ہر ایک کو ہم نے تمام دُنیا والوں پر فضیلت عطا کی ۔ نیز ان کے آباؤ اجداد اور ان کی اولاد اور ان کے بھائی بندوں میں سے بہتوں کو ہم نے نوازا، انہیں اپنی خدمت کے لیے چن لیا اور سیدھے راستے کی طرف ان کی رہنمائی کی۔ یہ اللہ کی ہدایت ہے جس کے ساتھ وہ اپنے بندوں میں سے جس کی چاہتا ہے رہنمائی کرتا ہے ۔ لیکن اگر کہیں ان لوگوں نے شرک کیا ہوتا تو ان کا سب کیا کرایا غارت ہو جاتا۔ وہ لوگ تھے جن کو ہم نے کتاب اور حکم اور نبوت عطا کی تھی۔ اب اگر یہ لوگ اس کو ماننے سے انکار کرتے ہیں تو (پروا نہیں) ہم نے کچھ اور لوگوں کو یہ نعمت سونپ دی ہے جو اس سے منکر نہیں ہیں۔ اے نبی ﷺ ! وہی لوگ اللہ کی طرف سے ہدایت یافتہ تھے ، انہی کے راستہ پر تم چلو ، اور کہہ دو کہ میں (اس تبلیغ و ہدایت کے ) کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں ہوں ، یہ تو ایک عام نصیحت ہے تمام دنیا والوں کے لیے ۔‘‘
سورة الأنبياء – 21
وَ لَقَدْ اٰتَيْنَاۤ اِبْرٰهِيْمَ رُشْدَهٗ مِنْ قَبْلُ وَ كُنَّا بِهٖ عٰلِمِيْنَۚ۰۰51 اِذْ قَالَ لِاَبِيْهِ وَ قَوْمِهٖ مَا هٰذِهِ التَّمَاثِيْلُ الَّتِيْۤ اَنْتُمْ لَهَا عٰكِفُوْنَ۰۰52 قَالُوْا وَجَدْنَاۤ اٰبَآءَنَا لَهَا عٰبِدِيْنَ۰۰53 قَالَ لَقَدْ كُنْتُمْ اَنْتُمْ وَ اٰبَآؤُكُمْ فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ۰۰54 قَالُوْۤا اَجِئْتَنَا بِالْحَقِّ اَمْ اَنْتَ مِنَ اللّٰعِبِيْنَ۰۰55 قَالَ بَلْ رَّبُّكُمْ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ الَّذِيْ فَطَرَهُنَّ١ۖٞ وَ اَنَا عَلٰى ذٰلِكُمْ مِّنَ الشّٰهِدِيْنَ۰۰56 وَ تَاللّٰهِ لَاَكِيْدَنَّ اَصْنَامَكُمْ بَعْدَ اَنْ تُوَلُّوْا مُدْبِرِيْنَ۰۰57 فَجَعَلَهُمْ جُذٰذًا اِلَّا كَبِيْرًا لَّهُمْ لَعَلَّهُمْ اِلَيْهِ يَرْجِعُوْنَ۰۰58 قَالُوْا مَنْ فَعَلَ هٰذَا بِاٰلِهَتِنَاۤ اِنَّهٗ لَمِنَ الظّٰلِمِيْنَ۰۰59 قَالُوْا سَمِعْنَا فَتًى يَّذْكُرُهُمْ يُقَالُ لَهٗۤ اِبْرٰهِيْمُؕ۰۰60 قَالُوْا فَاْتُوْا بِهٖ عَلٰۤى اَعْيُنِ النَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَشْهَدُوْنَ۰۰61 قَالُوْۤا ءَاَنْتَ فَعَلْتَ هٰذَا بِاٰلِهَتِنَا يٰۤاِبْرٰهِيْمُؕ۰۰62 قَالَ بَلْ فَعَلَهٗ١ۖۗ كَبِيْرُهُمْ هٰذَا فَسْـَٔلُوْهُمْ اِنْ كَانُوْا يَنْطِقُوْنَ۰۰63 فَرَجَعُوْۤا اِلٰۤى اَنْفُسِهِمْ فَقَالُوْۤا اِنَّكُمْ اَنْتُمُ الظّٰلِمُوْنَۙ۰۰64 ثُمَّ نُكِسُوْا عَلٰى رُءُوْسِهِمْ١ۚ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا هٰۤؤُلَآءِ يَنْطِقُوْنَ۰۰65 قَالَ اَفَتَعْبُدُوْنَ۠ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَنْفَعُكُمْ شَيْـًٔا وَّ لَا يَضُرُّكُمْؕ۰۰66 اُفٍّ لَّكُمْ وَ لِمَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ۰۰67 قَالُوْا حَرِّقُوْهُ وَ انْصُرُوْۤا اٰلِهَتَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ فٰعِلِيْنَ۰۰68 قُلْنَا يٰنَارُ كُوْنِيْ بَرْدًا وَّ سَلٰمًا عَلٰۤى اِبْرٰهِيْمَۙ۰۰69 وَ اَرَادُوْا بِهٖ كَيْدًا فَجَعَلْنٰهُمُ الْاَخْسَرِيْنَۚ۰۰70 وَ نَجَّيْنٰهُ وَ لُوْطًا اِلَى الْاَرْضِ الَّتِيْ بٰرَكْنَا فِيْهَا لِلْعٰلَمِيْنَ۰۰71 وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ١ؕ وَ يَعْقُوْبَ نَافِلَةً١ؕ وَ كُلًّا جَعَلْنَا صٰلِحِيْنَ۰۰72 وَ جَعَلْنٰهُمْ اَىِٕمَّةً يَّهْدُوْنَ بِاَمْرِنَا وَ اَوْحَيْنَاۤ اِلَيْهِمْ فِعْلَ الْخَيْرٰتِ وَ اِقَامَ الصَّلٰوةِ وَ اِيْتَآءَ الزَّكٰوةِ١ۚ وَ كَانُوْا لَنَا عٰبِدِيْنَۚۙ۰۰73
اس سے بھی پہلے ہم نے ابراہیم ؑ کو اُس کی ہوش مندی بخشی تھی اور ہم اُس کو خوب جانتے تھے ۔ یاد کرو وہ موقع جب کہ اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تھا کہ ’’ یہ مورتیں کیسی ہیں جن کے تم لوگ گرویدہ ہو رہے ہو ‘‘ ؟ انہوں نے جواب دیا ’’ ہم نے اپنے باپ دادا کو ان کی عبادت کرتے پایا ہے ۔‘‘ اس نے کہا ’’تم بھی گمراہ ہو اور تمہارے باپ دادا بھی صریح گمراہی میں پڑے ہوئے تھے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ کیا تو ہمارے سامنے اپنے اصلی خیالات پیش کر رہا ہے یا مذاق کرتا ہے؟‘‘ اُس نے جواب دیا ’’ نہیں ، بلکہ فی الواقع تمہارا رب وہی ہے جو زمین اور آسمانوں کا رب اور اُن کا پیدا کرنے والا ہے۔ اس پر میں تمہارے سامنے گواہی دیتا ہوں۔ اور خدا کی قسم میں تمہاری غیر موجودگی میں ضرور تمہارے بتوں کی خبر لوں گا ‘‘ چنانچہ اس نے اُن کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور صرف ان کے بڑے کو چھوڑ دیا تاکہ شاید وہ اس کی طرف رجوع کریں ۔ (انہوں نے آکر بتوں کا یہ حال دیکھا تو )کہنے لگے ’’ ہمارے خداؤں کا یہ حال کس نے کر دیا ؟ بڑا ہی کوئی ظالم تھا وہ ‘‘ (بعض لوگ) بولے’’ ہم نے ایک نوجوان کو ان کا ذِکر کرتے سنا تھا جس کا نام ابراہیم ہے ‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ تو پکڑ لاؤ اُسے سب کے سامنے تاکہ لوگ دیکھ لیں (اُس کی کیسی خبر لی جاتی ہے)‘‘ (ابراہیم ؑ کے آنے پر ) انہوں نے پوچھا ’’ کیوں ابراہیم ، تو نے ہمارے خداؤں کے ساتھ یہ حرکت کی ہے ‘‘ ؟ اُس نے جواب دیا ’’ بلکہ یہ سب کچھ ان کے اس سردار نے کیا ہے ، اِن ہی سے پوچھ لو اگر یہ بولتے ہوں۔‘‘ یہ سن کر وہ لوگ اپنے ضمیر کی طرف پلٹے اور (اپنے دلوں میں) کہنے لگے ’’واقعی تم خود ہی ظالم ہو۔‘‘ مگر پھر اُن کی مت پلٹ گئی اور بولے ’’تو جانتا ہے کہ یہ بولتے نہیں ہیں۔ ‘‘ ابراہیم ؑ نے کہا ’’ پھر کیا تم اللہ کو چھوڑ کر اُن چیزوں کو پوج رہے ہو جو نہ تمہیں نفع پہنچانے پر قادر ہیں نہ نقصان۔ تُف ہے تم پر اور تمہارے اِن معبودوں پر جن کی تم اللہ کو چھوڑ کر پوجا کر رہے ہو ۔ کیا تم کچھ بھی عقل نہیں رکھتے ‘‘ ؟ انہوں نے کہا ’’جلا ڈالو اس کو اور حمایت کرو اپنے خداؤں کی اگر تمہیں کچھ کرنا ہے۔‘‘ ہم نے کہا ’’اے آگ ٹھنڈی ہو جا اور سلامتی بن جا ابراہیم ؑ پر۔ ‘‘ وہ چاہتے تھے کہ ابراہیم ؑ کے ساتھ بُرائی کریں۔ مگر ہم نے ان کو بُری طرح ناکام کر دیا اور ہم اسے اور لوط ؑ کو بچا کر اس سرزمین کی طرف نکال لے گئے جس میں ہم نے دنیا والوں کے لیے برکتیں رکھی ہیں۔ اور ہم نے اُسے اسحاق ؑ عطا کیا اور یعقوب ؑ اس پر مزید ، اور ہر ایک کو صالح بنایا۔ اور ہم نے اُن کو امام بنا دیا جو ہمارے حکم سے رہنمائی کرتے تھے ۔ اور ہم نے انہیں وحی کے ذریعے نیک کاموں کی اور نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے کی ہدایت کی ، اور وہ ہمارے عبادت گزار تھے۔
سورة مريم– 19
وَ اذْكُرْ فِي الْكِتٰبِ اِبْرٰهِيْمَ١ؕ۬ اِنَّهٗ كَانَ صِدِّيْقًا نَّبِيًّا۰۰41 اِذْ قَالَ لِاَبِيْهِ يٰۤاَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لَا يَسْمَعُ وَ لَا يُبْصِرُ وَ لَا يُغْنِيْ عَنْكَ شَيْـًٔا۰۰42 يٰۤاَبَتِ اِنِّيْ قَدْ جَآءَنِيْ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ يَاْتِكَ فَاتَّبِعْنِيْۤ اَهْدِكَ صِرَاطًا سَوِيًّا۰۰43 يٰۤاَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّيْطٰنَ١ؕ اِنَّ الشَّيْطٰنَ كَانَ لِلرَّحْمٰنِ عَصِيًّا۰۰44 يٰۤاَبَتِ اِنِّيْۤ اَخَافُ اَنْ يَّمَسَّكَ عَذَابٌ مِّنَ الرَّحْمٰنِ فَتَكُوْنَ لِلشَّيْطٰنِ وَلِيًّا۰۰45 قَالَ اَرَاغِبٌ اَنْتَ عَنْ اٰلِهَتِيْ يٰۤاِبْرٰهِيْمُ١ۚ لَىِٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ لَاَرْجُمَنَّكَ وَ اهْجُرْنِيْ مَلِيًّا۰۰46 قَالَ سَلٰمٌ عَلَيْكَ١ۚ سَاَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّيْ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ بِيْ حَفِيًّا۰۰47 وَ اَعْتَزِلُكُمْ وَ مَا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَ اَدْعُوْا رَبِّيْ١ۖٞ عَسٰۤى اَلَّاۤ اَكُوْنَ بِدُعَآءِ رَبِّيْ شَقِيًّا۰۰48 فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَ مَا يَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ١ۙ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ يَعْقُوْبَ١ؕ وَ كُلًّا جَعَلْنَا نَبِيًّا۰۰49 وَ وَهَبْنَا لَهُمْ مِّنْ رَّحْمَتِنَا وَ جَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِيًّاؒ۰۰50
اور اس کتاب میں ابراہیم ؑ کا قصہ بیان کرو ، بے شک وہ ایک راست باز، انسان اور ایک نبی تھا ۔ (انہیں ذرا اس موقع کی یاد دلاؤ ) جب کہ اس نے اپنے باپ سے کہا کہ ’’ابا جان ، آپ کیوں ان چیزوں(بتوں) کی عبادت کرتے ہیں جو نہ سنتی ہیں نہ دیکھتی ہیں اور نہ آپ کا کوئی کام بنا سکتی ہیں؟ ابا جان ، میرے پاس ایک ایسا علم آیا ہے جو آپ کے پاس نہیں آیا ، آپ میرے پیچھے چلیں ، میں آپ کو سیدھا راستہ بتاؤں گا۔ ابا جان ، آپ شیطان کی بندگی نہ کریں ، شیطان تو رحمن کا نافرمان ہے۔ ابا جان ، مجھے ڈر ہے کہ کہیں آپ رحمان کے عذاب میں مبتلا نہ ہو جائیں اور شیطان کے ساتھی بن کر رہیں۔‘‘ باپ نے کہا ، ’’ابراہیم ، کیا تو میرے معبودوں سے پھر گیا ہے؟ اگر تو باز نہ آیا تو میں تجھے سنگسار کر دوں گا بس تو ہمیشہ کے لیے مجھ سے الگ ہو جا۔‘‘ ابراہیم ؑ نے کہا ’’سلام ہے آپ کو میں اپنے رب سے دعا کروں گا کہ آپ کو معاف کر دے میرا رب مجھ پر بڑا ہی مہربان ہے۔ میں آپ لوگوں کو بھی چھوڑتا ہوں اور اُن ہستیوں کو بھی جنہیں آپ لوگ خدا کو چھوڑ کر پکارا کرتے ہیں۔ میں تو اپنے رب ہی کو پکاروں گا ، امید ہے کہ میں اپنے رب کو پکار کر نامراد نہ رہوں گا۔‘‘ پس جب وہ اُن لوگوں سے اور ان کے معبودانِ غیر اللہ سے جدا ہوگیا تو ہم نے اس کو اسحاق ؑ اور یعقوب ؑ جیسی اولاد دی اور ہر ایک کو نبی بنایا اور ان کو اپنی رحمت سے نوازا اور ان کو سچی نام وری عطا کی۔