Allah is the only true God because our hearts turn only to Him in calamities
سخت مصیبت میں دل اللہ ہی کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اس لیے وہی معبودِحقیقی ہے۔
اسی موضوع پر قرآن سے دیگرآیات ملاحظہ کیجیے
سورة يونس – 10
وَ اِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنْۢبِهٖۤ اَوْ قَاعِدًا اَوْ قَآىِٕمًا١ۚ فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُ ضُرَّهٗ مَرَّ كَاَنْ لَّمْ يَدْعُنَاۤ اِلٰى ضُرٍّ مَّسَّهٗ١ؕ كَذٰلِكَ زُيِّنَ لِلْمُسْرِفِيْنَ۠ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ۰۰12
انسان کا حال یہ ہے کہ جب اُس پر کوئی سخت وقت آتا ہے تو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہم کو پکارتا ہے ، مگر جب ہم اس کی مصیبت ٹال دیتے ہیں تو ایسا چل نکلتا ہے کہ گویا اُس نے کبھی اپنے کسی بُرے وقت پر ہم کو پکارا ہی نہ تھا ۔ اس طرح حد سے گزر جانے والوں کے لیے ان کے کرتوت خوشنما بنا دیے گئے ہیں۔
سورة الزمر – 39
فَاِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَانَا١ٞ ثُمَّ اِذَا خَوَّلْنٰهُ نِعْمَةً مِّنَّا١ۙ قَالَ اِنَّمَاۤ اُوْتِيْتُهٗ عَلٰى عِلْمٍ١ؕ بَلْ هِيَ فِتْنَةٌ وَّ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ۰۰49
یہی انسان جب ذرا سی مصیبت اسے چُھو جاتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے، اور جب ہم اسے اپنی طرف سے نعمت دے کر اپھار دیتے ہیں (فضل کر دیتے ہیں) تو کہتا ہے کہ یہ تو مجھے علم کی بنا پر دیا گیا ہے۔ نہیں ، بلکہ یہ آزمائش ہے ، مگر اِن میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔
سورة الروم– 30
وَ اِذَا مَسَّ النَّاسَ ضُرٌّ دَعَوْا رَبَّهُمْ مُّنِيْبِيْنَ اِلَيْهِ ثُمَّ اِذَاۤ اَذَاقَهُمْ مِّنْهُ رَحْمَةً اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْهُمْ بِرَبِّهِمْ يُشْرِكُوْنَۙ۰۰33 لِيَكْفُرُوْا بِمَاۤ اٰتَيْنٰهُمْ١ؕ فَتَمَتَّعُوْا١ٙ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ۰۰34 اَمْ اَنْزَلْنَا عَلَيْهِمْ سُلْطٰنًا فَهُوَ يَتَكَلَّمُ بِمَا كَانُوْا بِهٖ يُشْرِكُوْنَ۰۰35 وَ اِذَاۤ اَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً فَرِحُوْا بِهَا١ؕ وَ اِنْ تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِمْ اِذَا هُمْ يَقْنَطُوْنَ۰۰36