دلائلِ توحید سے اخذکردہ نتیجہ

 

The Conclusion Drawn from the Arguments of Monotheism

دلائلِ توحید سے اخذکردہ نتیجہ

 

اسی موضوع پر قرآن سے دیگرآیات ملاحظہ کیجیے

 

 

سورة يونس  – 10 

اِنَّ رَبَّكُمُ اللّٰهُ الَّذِيْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِيْ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِ يُدَبِّرُ الْاَمْرَ١ؕ مَا مِنْ شَفِيْعٍ اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ اِذْنِهٖ١ؕ ذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ۰۰3

 

حقیقت یہ ہے کہ تمہارا ربّ وہی خدا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا ، پھر تختِ سلطنت پر جلوہ گر ہو کر کائنات کا انتظام چلا رہا ہے کوئی شفاعت (سفارش) کرنے والا نہیں ہے اِلاّ یہ کہ اس کی اجازت کے بعد شفاعت کرے۔ یہی اللہ تمہارا ربّ ہے لہٰذا تم اسی کی عبادت کرو۔ پھر کیا تم ہوش میں نہ آؤ گے؟

 

سورة البقرة    2 

۔۔۔لَا تَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ١۫ وَ بِالْوَالِدَيْنِ۠ اِحْسَانًا وَّ ذِي الْقُرْبٰى وَ الْيَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِيْنِ وَ قُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا وَّ اَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ١ؕ ۔۔۔۰۰83

 

اللہ کےسوا کسی کی بندگی نہ کرنا، ماں باپ کے ساتھ، رشتےداروں کے ساتھ، یتیموں اورمسکینوں کےساتھ نیک سلوک کرنا، لوگوں سے بھلی بات کہنا، نماز قائم کرنا اور زکواة   دینا۔

 

سورة الإسراء – 17

وَ قَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّاۤ اِيَّاهُ ۔۔۔۰۰23

 

تیرے رب نے فیصلہ کر دیا ہے کہ تم لوگ کسی کی عبادت نہ کرو ، مگر صرف اُس کی۔