بے جان زمین میں اللہ کی نشانیاں

 

Allah’s Signs in the dead Land

بے جان زمین میں اللہ کی نشانیاں

 

اسی موضوع پر قرآن سے دیگرآیات ملاحظہ کیجیے

 

سورة الجاثية – 45 

اِنَّ فِي السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَاٰيٰتٍ لِّلْمُؤْمِنِيْنَؕ۰۰3 وَ فِيْ خَلْقِكُمْ وَ مَا يَبُثُّ مِنْ دَآبَّةٍ اٰيٰتٌ لِّقَوْمٍ يُّوْقِنُوْنَۙ۰۰4 وَ اخْتِلَافِ الَّيْلِ وَ النَّهَارِ وَ مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنَ السَّمَآءِ مِنْ رِّزْقٍ فَاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَ تَصْرِيْفِ الرِّيٰحِ اٰيٰتٌ لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ۰۰5 تِلْكَ اٰيٰتُ اللّٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ١ۚ فَبِاَيِّ حَدِيْثٍۭ بَعْدَ اللّٰهِ وَ اٰيٰتِهٖ يُؤْمِنُوْنَ۰۰6

 

حقیقت یہ ہے کہ آسمانوں اور زمین میں بے شمار نشانیاں ہیں ایمان لانے والوں کے لیے۔اور تمہاری اپنی پیدائش میں ، اور اُن حیوانات میں جن کو اللہ (زمین میں) پھیلا رہا ہے۔ بڑی نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو یقین لانے والے ہیں۔اور شب و روز کے فرق و اختلاف میں اور اُس رزق میں جسے اللہ آسمان سے نازل فرماتا ہے پھر اُس کے ذریعہ سے مردہ زمین کو جلا اُٹھاتا ہے، اور ہواؤں کی گردش میں بہت سی نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جوعقل سے کام لیتے ہیں۔یہ اللہ کی نشانیاں ہیں جنہیں ہم تمہارے سامنے ٹھیک ٹھیک بیان کر رہے ہیں اَب آخر اللہ اور اس کی آیات کے بعد اور کون سی بات ہے جس پر یہ لوگ ایمان لائیں گے۔

 

سورة البقرة  –  2  

اِنَّ فِيْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اخْتِلَافِ الَّيْلِ وَ النَّهَارِ وَ الْفُلْكِ الَّتِيْ تَجْرِيْ فِي الْبَحْرِ بِمَا يَنْفَعُ النَّاسَ وَ مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنَ السَّمَآءِ مِنْ مَّآءٍ فَاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَ بَثَّ فِيْهَا مِنْ كُلِّ دَآبَّةٍ١۪ وَّ تَصْرِيْفِ الرِّيٰحِ وَ السَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَيْنَ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ لَاٰيٰتٍ لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ۰۰164

 

جو لوگ عقل سے کام لیتے ہیں اُن کے لیے آسمانوں اور زمین کی ساخت میں ، رات اور دن کے پیہم ایک دوسرے کے بعد آنے میں ، اُن کشتیوں میں جو انسان کے نفع کی چیزیں لیے ہوئے دریاؤں اور سمندروں میں چلتی پھرتی ہیں ، بارش کے اس پانی میں ، جسے اللہ اوپر سے برساتا ہے پھر اس کے ذریعے سے مردہ زمین کو زندگی بخشتا ہے اور (اپنے اسی انتظام کی بدولت )زمین میں ہر قسم کی جاندار مخلوق کو پھیلاتا ہے ،ہواؤں کی گردِش میں ، اور ان بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان تابعِ فرمان بنا کر رکھے گئے ہیں ، بے شمار نشانیاں ہیں۔

 

سورة العنكبوت  29 

وَ لَىِٕنْ سَاَلْتَهُمْ مَّنْ نَّزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ مِنْۢ بَعْدِ مَوْتِهَا لَيَقُوْلُنَّ اللّٰهُ١ؕ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ١ؕ بَلْ اَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُوْنَؒ۰۰63

 

اور اگر تم ان سے پوچھو کس نے آسمان سے پانی برسایا اور اس کے ذریعہ سے مُردہ پڑی ہوئی زمین کو جلا اٹھایا تو وہ ضرور کہیں گے اللہ نے ۔ کہو : الحمد ﷲ ، مگر ان میں سے اکثر لوگ سمجھتے نہیں ہیں۔