Witness of the Holy Prophets
روزِ قیامت انبیاءعلیہم السلام کی گواہی
اسی مضمون پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے
سورة الأعراف – 7
فَلَنَسْأَلَنَّ الَّذِينَ أُرْسِلَ إِلَيْهِمْ وَلَنَسْأَلَنَّ الْمُرْسَلِينَ {6} فَلَنَقُصَّنَّ عَلَيْهِم بِعِلْمٍ وَمَا كُنَّا غَآئِبِينَ {7
پس یہ ضرور ہو کر رہنا ہے کہ ہم اُن لوگوں سے باز پرس کریں، جن کی طرف ہم نے پیغمبر بھیجے ہیں اور پیغمبروں سے پوچھیں (کہ انہوں نے پیغام رسانی کا فرض کہاں تک انجام دیا اور انہیں اس کا کیا جواب ملا) پھر ہم خود پورے علم کے ساتھ ساری سرگزشت ان کے آگے پیش کر دیں گے، آخر ہم کہیں غائب تو نہیں تھے۔
سورة المرسلات – 77
فَإِذَا النُّجُومُ طُمِسَتْ {8} وَإِذَا السَّمَاء فُرِجَتْ {9}وَإِذَا الْجِبَالُ نُسِفَتْ {10} وَإِذَا الرُّسُلُ أُقِّتَتْ {11} لِأَيِّ يَوْمٍ أُجِّلَتْ {12}لِيَوْمِ الْفَصْلِ {13} وَمَا أَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الْفَصْلِ {14} وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ {15
پھر جب ستارے ماند پڑ جائیں گے، اور آسمان پھاڑ دیا جائے گا، اورپہاڑ دُھنک ڈالے جائیں گے اور رسولوں کی حاضری کا وقت آ پہنچے گا (اُس روز وہ چیز واقع ہو گی)۔ کس روز کے لئے یہ کام اُٹھا رکھا گیا ہے؟ فیصلے کے روز کے لئے، اور تمہیں کیا خبر کہ وہ فیصلے کا دن کیا ہے؟ تباہی ہے اُس دن جھٹلانے والوں کے لئے۔
سورة الزمر – 39
وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّماوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى عَمَّا يُشْرِكُونَ {67} وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الْأَرْضِ إِلَّا مَن شَآء اللَّهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَى فَإِذَا هُم قِيَامٌ يَّنظُرُونَ {68} وَأَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ الْكِتَابُ وَجِيءَ بِالنَّبِيِّينَ وَالشُّهَدَآء وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ {69} وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَا يَفْعَلُونَ {70}
ان لوگوں نے اللہ کی قدر ہی نہ کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے۔ (اُس کی قدرت کاملہ کا حال تو یہ ہے کہ)قیامت کے روز پوری زمین اُس کی مٹھی میں ہو گی اور آسمان اُس کے دست راست میں لپٹے ہوں گے۔ پاک اور بالاتر ہے وہ اُس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں۔ اور اُس روز صور پھونکا جائے گااور وہ سب مر کر گر جائیں گےجو آسمانوں اورزمین میں ہیں سوائے اُن کے جنہیں اللہ زندہ رکھنا چاہے۔ پھر ایک دوسرا صور پھونکا جائے گا اور یکایک سب کے سب اُٹھ کر دیکھنے لگیں گے۔ زمین اپنے رب کے نور سے چمک اُٹھے گی، کتابِِاعمال لا کر رکھ دی جائے گی، انبیاء اور تمام گواہ حاضر کر ديے جائیں گے، لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا، اُن پر کوئی ظلم نہ ہو گااور ہر متنفس کوجو کچھ بھی اُس نے عمل کیا تھا اُس کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔لوگ جو کچھ بھی کرتے ہیں اللہ اس کو خوب جانتا ہے۔
سورة النحل –16
وَيَوْمَ نَبْعَثُ مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا ثُمَّ لاَ يُؤْذَنُ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ وَلاَ هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ{84
(انہیں کچھ ہوش بھی ہے کہ اُس روز کیا بنے گی)جب کہ ہم ہر اُمت میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے، پھر کافروں کو نہ حجتیں پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا نہ اُن سے توبہ و استغفار ہی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
سورة القصص – 28
وَيَوْمَ يُنَادِيهِمْ فَيَقُولُ أَيْنَ شُرَكَائِيَ الَّذِينَ كُنتُمْ تَزْعُمُونَ {74} وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ {75
(یاد رکھیں یہ لوگ) وہ دن جب کہ وہ اِنہیں پکارے گا پھر پوچھے گا” کہاں ہیں میرے وہ شریک جن کا تم گمان رکھتے تھے؟”اور ہم ہر اُمت میں سے ایک گواہ نکال لائیں گے پھر کہیں گے کہ “لاؤ اب اپنی دلیل۔”اُس وقت انہیں معلوم ہو جائے گاکہ حق اللہ کی طرف ہے، اور گم ہو جائیں گے اِن کے وہ سارے جھوٹ جو انہوں نے گھڑ رکھے ہیں۔