اسی مضمون پر قرآن سے دیگر آیات ملاحظہ کیجیے

سورة السجدة

وَقَالُوا أَئِذَا ضَلَلْنَا فِي الْأَرْضِ أَئِنَّا لَفِي خَلْقٍ جَدِيدٍ بَلْ هُم بِلِقَاء رَبِّهِمْ كَافِرُونَ {10} قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ {11

اور یہ لوگ کہتے ہیں جب ہم مٹی میں رَل مِل چکے ہوں گے تو کیا ہم پھر نئے سرے سے پیدا کیے جائیں گے؟’’ اصل بات یہ ہے کہ یہ اپنے رب کی ملاقات کے منکر ہیں۔اِن سے کہو موت کا وہ فرشتہ جو تم پر مقرر کیا گیا ہے تم کو پُورا کا پُورااپنے قبضے میں لے لے گا اور پھر تم اپنے رب کی طرف پلٹا لائے جاؤ گے۔

سورة الأنعام

وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ وَيُرْسِلُ عَلَيْكُم حَفَظَةً حَتَّىَ إِذَا جَاء أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَهُمْ لاَ يُفَرِّطُونَ {61} ثُمَّ رُدُّواْ إِلَى اللّهِ مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ أَلاَ لَهُ الْحُكْمُ وَهُوَ أَسْرَعُ الْحَاسِبِينَ {62

وہ اپنے بندوں پر پوری قدرت رکھتاہے اور تم پرنگرانی کرنےوالے مقرر کر کے بھیجتاہے، یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آجاتاہے تو اس کے بھیجے ہوئے فرشتے اس کی جان نکال لیتےہیں اور اپنا فرض انجام دینےمیں ذرا کوتاہی نہیں کرتے، پھر سب کے سب اللہ ، اپنے حقیقی آقا کی طرف واپس لائےجاتے ہیں۔خبردار ہو جاؤ، فیصلہ کے سارے اختیارات اسی کو حاصل ہیں اور وہ حساب لینے میں بہت تیز ہے۔

سورة الواقعة 

فَلَوْلَا إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ {83} وَأَنتُمْ حِينَئِذٍ تَنظُرُونَ {84} وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنكُمْ وَلَكِن لَّا تُبْصِرُونَ {85} فَلَوْلَا إِن كُنتُمْ غَيْرَ مَدِينِينَ {86} تَرْجِعُونَهَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ {87} فَأَمَّا إِن كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِينَ {88} فَرَوْحٌ وَرَيْحَانٌ وَجَنَّةُ نَعِيمٍ {89} وَأَمَّا إِن كَانَ مِنَ أَصْحَابِ الْيَمِينِ {90} فَسَلَامٌ لَّكَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ {91} وَأَمَّا إِن كَانَ مِنَ الْمُكَذِّبِينَ الضَّالِّينَ {92} فَنُزُلٌ مِّنْ حَمِيمٍ {93} وَتَصْلِيَةُ جَحِيمٍ {94} إِنَّ هَذَا لَهُوَ حَقُّ الْيَقِينِ {95} فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ {96

اب اگر تم کسی کے محکوم نہیں ہو اور اپنے اس خیال میں سچے ہو ، تو جب مرنے والے کی جان حلق تک پہنچ چکی ہوتی ہے اور تم آنکھوں دیکھ رہے ہوتے ہو کہ وہ مر رہا ہے ،اس وقت اس کی نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیں لے آتے ؟ اُس وقت تمہاری بہ نسبت ہم اس کے زیادہ قریب ہوتے ہیں مگر تم کو نظر نہیں آتے ۔ پھر وہ مرنے والا اگر مقر بین میں سے ہو تو اس کے لیے راحت اور عمدہ رزق اور نعمت بھر ی جنت ہے ۔ اور اگر وہ اصحاب یمین میں سے ہو تو اس کا استقبال یو ں ہوتا ہے کہ سلام ہے تجھے ، تو اصحابِِ یمین میں سے ہے ۔ اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہ لوگوں میں سے ہو تو اس کی تواضع کے لیے کھولتا ہوا پانی ہے اور جہنم میں جھونکا جانا۔ یہ سب کچھ قطی حق ہے ، پس اے نبی ﷺ ، اپنی رب عظیم کے نام تسبیح کرو  ۔

 

کے تعاون سے   www.quranictopics.com